’’نائو فیسٹیول‘‘ شروع، دستاویزی فلموں کی نمائش، ریسرچ پیپرز پیش

لاہور (کلچرل رپورٹر) برٹش کونسل لائبریری، والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی، لاہور آرٹس کونسل، پنجاب یونیورسٹی، ہائر ایجوکیشن کمیشن، دی لٹل آرٹ فرانسیسی سفارتخانے، یونیسکو اور حکومت پاکستان کے زیر اہتمام الحمرا میں دو روزہ ہیرٹیج نائو فیسٹیول شروع ہوگیا ۔ ٹیکنالوجی اور ہیرٹیج، ایجوکیشن، کلچر اینڈ یوتھ انگیج منٹ، ہیرٹیج اور شناخت سمیت متعدد موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ شرمین عبید چنائے سمیت متعدد ڈائریکٹرز کی دستاویزی فلمیں دکھائی گئیں۔’’آرکیالوجیکل ہیرٹیج آف پاکستان‘‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس ہوئی‘ آرکیالوجی کے ماہرین نے ریسرچ پیپرز پیش کئے۔فلم ڈائریکٹر شرمین عبید چنائے نے کہا کہ پاکستان کی ثقافت بہت رچ ہے، ہمارے کپڑے، جوتے اور دوسری چیزیں دنیا بھر میں پسند کی جارہی ہیں۔ قومی زبان اردو ہے اسے پروموٹ ہونا چاہئے اور دوسری علاقائی زبانوں کو بھی پروموٹ ہونا چاہئے۔ میں چاہوں گی کہ میرے بچے پاکستان کی تمام زبانیں سیکھیں۔ صحافی نے سوال کیا ایسی فلمیں کیوں بناتی ہیں جن سے پاکستان کی بدنامی ہوتی ہے شرمین نے کہا کہ اس موضوع پر بات نہیں کرنا چاہتی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...