شیخوپورہ، جھلسنے والی بچی داخل نہ کرنے پر ڈاکٹر معطل، دوسرے کا کنٹریکٹ ختم کرنے کی سفارش

شیخوپورہ(نمائندہ خصوصی)شیخوپورہ کے محلہ نبی پورہ میں محنت کش عبداللہ کی تین سالہ بیٹی لائبہ مہ نور پر گرم چائے گرنے سے اس کا جسم جھلس گیا جسے فور ی طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ٹراما سینٹر لایا گیا مگر ڈیوٹی ڈاکٹروں نے متاثرہ بچی کو فرسٹ ایڈ دینے کے بجائے محنت کش عبداللہ کو پولیس کیس کا کہہ کر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے بلکتی ،جھلسی معصوم لائبہ مہ نور پر ڈاکٹر کے روپ میں بیٹھے کسی بھی مسیحا کو کوئی ترس نہ آیا جس پر محنت کش عبداللہ اپنی بیٹی کو لیکر پرائیویٹ ہسپتال پہنچا گیا جہاں پر اسے فرسٹ ایڈ کے بعد لاہور کے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ جہاں کمسن بچی کی حالت تشویشناک ہے۔ ٹراما سینٹر کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لائبہ مہ نور کے والد عبداللہ نے بتایا کہ جب وہ اپنی کمسن بیٹی کو لیکر سینٹر پہنچے تو ڈیوٹی ڈاکٹر موبائل فون پر گیمز کھیل رہے تھے، بار بار اصرار اور ضد کے باوجود بھی ڈاکٹراپنے موقف سے نہ ہٹے یہ ہمارا نہیں پولیس کیس ہے میں ان کی منت سماجت کرتا رہا ہے ، میری بیٹی کو فرسٹ ایڈ دیں میں اس کو پولیس سٹیشن لے جائوں گا ۔ اس افسوسناک واقعہ کی میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد سی ای او ہیلتھ نے ڈیوٹی ڈاکٹر نیلم نوید کو معطل اور ڈاکٹر عمر شیراز کا کنٹریکٹ ختم کرنے کی سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کو سفارش کردی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...