پنجاب اسمبلی: کیمپ لگائیں یا سیڑھیوں پر احتجاج کریں، مسلم لیگ (ن) آج فیصلہ کریگی

لاہور (فرخ سعید خواجہ) پنجاب اسمبلی میں وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے احتجاج اور حکومتی پارٹی کی جوابی کارروائی نے جہاں دونوں اطراف تلخی میں اضافہ کر دیا ہے اس پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی جانب سے اپوزیشن کے چھ ارکان پر بجٹ اجلاس کے اختتام تک شرکت پر پابندی نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔ جمعہ کو پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں حمزہ شہباز کی قیادت میں اپوزیشن ارکان نے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کیا۔ میاں حمزہ شہباز نے اعلان کیا کہ جب تک اپوزیشن کو بھی حکومتی ارکان جتنی عزت نہیں دی جاتی اور اپوزیشن کے چھ ارکان پر لگائی گئی پابندی نہیں اٹھائی جاتی اپوزیشن بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھے گی۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اپوزیشن کو احتجاج کیلئے کنٹینر دینے کی پیشکش کے بعد پنجاب کے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کی جانب سے حمزہ شہباز اور ان کے ارکان اسمبلی کو سیڑھیوں پر مختصر وقت کے لئے احتجاج پر طعنے دیئے اور قرار دیا کہ احتجاج کرنا ن لیگ والوں کے بس کی بات نہیں۔ انہوں نے میاں حمزہ اور ان کی ٹیم کو احتجاج کے لئے کنٹینر دینے کی آفر کی۔ اس تمام صورتحال کا مسلم لیگ ن کی ایڈوائزری کونسل آج سوموار کو دوپہر کو ہونے والے مشاورتی اجلاس میں جائزہ لے گی۔ ممسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں 2008ءمیں پنجاب اسمبلی کے احاطے میں اس وقت کے قائد حزب اختلاف چودھری ظہیر الدین کی قیادت میں لگائے گئے احتجاجی کیمپ کی طرز پر احاطہ پنجاب اسمبلی میں کیمپ لگانے کی تجویز زیرغور آئے گی۔ مشاورتی اجلاس میں طے کیا جائے گا کہ احتجاج اسمبلی کی سیڑھیوں پر کرنا ہے یا کیمپ لگا کر کیا جائے۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ مسلم لیگ ن اسمبلی کے احاطے میں احتجاجی کیمپ لگا کر اس میں بیٹھے گی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو بجے دوپہر بلایا گیا ہے۔
فیصلہ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...