4 فلسطینی ارکان پارلیمنٹ اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید، گرجاگھروں پر قبضے کیخلاف پادریوں کا احتجاج

غزہ (اے این این ) فلسطینی پارلیمنٹ کے 4 منتخب ارکان صہیونی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل ،فلسطین میں اسیران کے حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے "اسیران اسٹڈی سینٹر" کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا حال ہی میں رکن پارلیمنٹ حسن یوسف کی اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد بھی 4 فلسطینی ارکان پارلیمنٹ صہیونی عقوبت خانوں میں بدستور پابند سلاسل ہیں۔اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ تین سال کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کی تعداد کم ہو کر چار پرآئی ہے۔ الشیخ حسن یوسف کو اسرائیلی فوج نے حال ہی میں رہا کیا ہے۔چار فلسطینی ارکان قانون ساز کونسل مروان البرغوثی، احمد سعدات،خالدہ جرار اور ناصر عبداللہ عبدالجواد بدستور پابند سلاسل ہیں۔مقبوضہ بیت المقدس میں موجود عیسائی عبادت گاہوں "گرجا گھروں" کی املاک پر صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خلاف مسیحی قیادت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق بیت المقدس میں واقع گرجا گھروں کے سربراہان نے اسرائیلی وزیراعظم کو ایک احتجاجی مکتوب ارسال کیا ہے جس میں القدس میں گرجا گھروں کی اراضی اور دیگر املاک پر قبضے کے اسرائیلی قانونی پروگرام پر دوبارہ بحث کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ اسرائیلی پولیس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے شمال مغربی بیت المقدس سے ایک فلسطینی مزاحمت کار کو حراست میں لیا ہے جس نے یہودی آباد کاروں پر چاقو سے قاتلانہ حملے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔ فلسطین میں صحافیوں کے حقوق کے لیے سرگرم کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا 30 مارچ 2018 کو غزہ کی مشرقی سرحد پر شروع ہونے والے فلسطینی احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی طرف سے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں دیگر شہریوں کے ساتھ کئی صحافی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ میں جرنلسٹ سپورٹ کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا 30 مارچ کے بعد اب تک غزہ میں مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو اسرائیلی فوج کی طرف سے براہ راست گولیاں ماری جاتی رہیں۔ قابض فوج کی گولیاں لگنے سے 247 صحافی زخمی ہوچکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن