نیویارک (آئی این پی) امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کے نوروچ میں واقع اوٹس لائبریری میں بھارت کے 1984آپریشن بلیو سٹار کے دوران فسادات میں سکھوں کی نسل کشی کی یادگار کو ہندوستانی حکومت کے دبائو پر ہٹا دیا گیا ہے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں یہ یادگار اپنی نوعیت کی واحد عمارت تھی۔ سائوتھ ایشین وائر کے مطابق تین ماہ قبل، کنیکٹی کٹ کے نوروچ میں واقع اوٹس لائبریری نے 35 سال قبل بڑے پیمانے پر تشدد کے نتیجے میں ہندوستان میں مارے جانے والے ہزاروں سکھوں کی یادگار نصب کی تھی۔ یہ یادگار سکھ پرچم، سکھ انقلابی جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کے مجسمے اور 1984میں ہونے والے قتل عام سے متاثرہ سکھوں کے اعزاز میں لوح پر مشتمل تھی جسے خاموشی سے لائبریری سے ہٹا دیا گیا۔ سکھ برادری کے رہنما اور مقامی کاروباری شخصیت، سورنجیت سنگھ خالصہ نے اس یادگار کو عطیہ کیا تھا۔ رئیل اسٹیٹ میں کام کرنے والے بزنس مین اور مقامی گیس سٹیشن کے مالک سورنجیت سنگھ نے اس واقعہ کے رد عمل میں کہا کہ لائبریری کو غیر سیاسی ہونا چاہئے لیکن انہوں نے ہندوستانی حکومت کے دباؤ پر ایک سیاسی فیصلہ کیا۔ بہت سارے لوگوں کے دلوں میں بہت درد ہوتا ہے اور ہم اپنی کہانیاں بانٹ نہیں سکتے۔ ہمارے کوئی حقوق نہیں ہیں۔ لائبریری کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ اوٹس لائبریری کو اس سے قبل ہندوستانی قونصل خانے سے کال موصول ہوئی تھی تب نورویچ یادگار کمیٹی نے یادگار ہٹانے کا فیصلہ کیا۔
بھارتی دبائو پر نیویارک میں لائبریری سے سکھ نسل کشی کی یادگار ہٹا دی گئی
Oct 22, 2019