کابل‘ اسلام آباد (این این آئی+ سٹاف رپورٹر) مشرقی افغانستان میں پاکستانی قونصل خانے کے قریب بھگدڑ کے ایک واقعے میں پندرہ افغان خواتین ہلاک ہو گئیں۔ دیگر گیارہ خواتین اور معمر شہری زخمی بھی ہوئے۔ تین ہزار افغان پاکستانی ویزے کے لیے درکار ٹوکن کے حصول کے لیے یہاں جمع تھے۔ اس معاملے پر فی الحال پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہزاروں افغان شہری پاکستانی ویزے کے حصول کے لیے جلال آباد میں واقع پاکستانی قونصل خانے کے قریب ایک سٹیڈیم میں موجود تھے، جب وہاں بھگدڑ مچی۔ صوبائی کونسل کے رکن سہراب قادری نے بھی واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ ادھر پاکستان نے شہر جلال آباد میں بھگدڑ کے باعث ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے افغان حکام سے کہا ہے کہ ویزا درخواست گزاروں کے تحفظ کیلئے بہتر سہولیات کا بندوبست کیا جائے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں جلال آباد سٹیڈیم میں بھگدڑ کے نتیجے میں افغان قیمتی جانوں کے ضیاع اور افراد کے زخمی ہونے کی خبر سن کر دلی رنج وغم اور افسوس ہوا ہے۔ یہ واقعہ افغانستان میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل سے کئی کلومیٹر دور اس مقام پر پیش آیا جہاں صوبائی حکام نے پاکستانی ویزا کے حصول کے لئے آنے والے افغان شہریوں کے لئے انتظامات کئے ہوئے تھے۔ ہم متاثرہ خاندانوں سے اس حادثے پر تعزیت اور ہمدردی کرتے ہیں۔ افغان عوام سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے افغان حکام سے ہماری گزارش ہے کہ ویزا کے حصول کے لئے آنے والے درخواست گزاروں کے لئے بہتر انتظامات کئے جائیں تاکہ ان کا تحفظ اور سہولت یقینی بنائی جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے جلال آباد میں بھگدڑ کے واقعہ میں جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ویزا کے حصول کے لئے بھگدڑ کے دوران جانی نقصان ہوا۔ متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔ وزیراعظم عمران خان نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔