کراچی‘ اسلام آباد (این این آئی+ آن لائن+ نمائندہ خصوصی+ نیوز رپورٹر) کراچی کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی پر واقع 4منزلہ رہائشی عمارت النور اپارٹمنٹ میں دھماکے کے نتیجے میں5افراد جاں بحق جبکہ23 زخمی ہوگئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ آواز دور دور تک سنی گئی، قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، دھماکے کے بعد لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی، دھماکے سے عمارت کے ایک حصے میں 2 منزلیں اور 2 دکانیں منہدم ہو گئیں۔ وزیر اعلی سندھ اور گورنرسندھ نے مسکن چورنگی دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ جبکہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وزیراعلی سندھ سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے کراچی دھماکے کی تفصیلات معلوم کیں۔ وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ اور صوبائی وزراء نے ہوئے نقصان پر افسوس کا اظہارکیا ہے۔ جاں بحق افراد کو جناح اور عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ دھماکے کے بعد عمارت میں نصب گیس کے میٹروں سے لیکیج بھی شروع ہوگئی۔ ترجمان سوئی سدرن گیس نے بتایا ہے کہ عمارت کی ساری گیس لائنیں محفوظ ہیں۔ عمارت میں گیس دھماکے کے کوئی امکانات نہیں، گیس کی سپلائی کو بند کردیا گیا ہے۔ ادھر انچارج سی ٹی ڈی مظہر مشوانی کے مطابق دھماکا ابتدائی طور پر سلنڈر کا لگتا ہے، زخمیوں میں 4 خواتین، 2 بچوں سمیت 23 افراد شامل ہیں۔ ایس ایچ او مبینہ ٹائون تھانہ نے ابتدائی طور پر بتایا کہ بظاہر یہ سیلنڈر دھماکا لگتا ہے لیکن بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں دھماکے کی نوعیت کی تصدیق کریں گی۔ ترجمان وزیراعلی سندھ کے مطابق وزیراعلی سندھ کی جانب سے جانی نقصان پرگہرے دکھ کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔ بلاول بھٹو نے کراچی میں دھماکے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارافسوس کرتے ہوئے زخمیوں کے بہتر علاج ومعالجے کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ چیئرمین پی پی نے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں سے ہمدردی کا شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ گورنرسندھ عمران اسماعیل نے بھی مسکن چورنگی دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہارکیا۔ وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے کراچی دھماکے پر افسوس اور اظہار تعزیت کیا ہے۔ وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی مسکن چورنگی پر ہونے والے دھماکے کے مقام پر پہنچ گئے۔ صوبائی وزیر نے سانحہ پر جاری ریسکیوکے کاموں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا دھماکہ کے اسباب اور دیگر کے حوالے سے ابھی معلومات لی جا رہی ہیں۔ ابتدائی طور پر 19افرادکے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ متاثرین اور جو یہاں سے بے گھر ہوئے ہیں۔ ان کو حکومت ریلیف فراہم کر رہی ہے۔ یہ عمارت اب رہائش کے قابل نہیں رہی ہے۔ اس لئے اس کو توڑا جائے گا۔ تحقیقاتی ادارے شواہد اکٹھا کر رہے ہیں اور اس کے بعد ہی اس سانحہ کی اصل وجہ کا تعین کیا جا سکتا ہے۔ دو فلور تباہ ہوگئے ہیں۔ اور عمارت کے نیچے واقعہ نجی بینک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ نیچے کھڑی گاڑیاں بھی ملبے تلے دب گئیں۔ دھماکے میں بینک کا عملہ بھی زخمی ہوا ہے اور بلڈنگ کا گارڈ بھی جاں بحق ہوا ہے۔ پولیس نے تحقیقات کیلئے علاقے کو سیل کر دیا۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ واقعہ گیس سلنڈر پھٹنے کا معلوم ہوتا ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس لیکر ایڈمنسٹریٹر کراچی کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پٹیل ہسپتال نے بغیر فیس کے زخمیوں کے علاج سے انکار کر دیا۔ ہسپتال انتظامیہ کی بے حسی نے ایک زخمی شخص کی جان لے لی۔ مسکن چورنگی پر دھماکے کے بعد پٹیل ہسپتال میں ایک اور زخمی دم توڑ گیا‘ جاں بحق ہونیوالے شخص کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے زخمی کی جان گئی ہے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے پہلے 50 ہزار روپے جمع کرانے کیلئے کہا۔ زخمی تڑپتا رہا لیکن ہسپتال انتظامیہ پیسے مانگتی رہی اور بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی جان ضائع ہوگئی۔ دوران علاج زخمی شخص کے جاں بحق ہونے کے بعد لواحقین اور شہریوں نے نجی ہسپتال کا گھیراؤ کر لیا ہے۔
کراچی: رہائشی عمارت میں گیس سلنڈر دھماکہ، 5 افراد جاں بحق، 23 زخمی
Oct 22, 2020