لاہور (معین اظہر سے) پنجاب میں پارلیمانی سیکرٹریوں کے رہائشی فنڈز ختم ہو گئے جس کی وجہ سے آئندہ اجلاس کے لئے متعدد پارلیمانی سیکرٹریوں نے فنڈز نہ ملنے پر اجلاس میں شرکت میں انکار کر دیا ہے۔ آئی اینڈ سی ونگ نے وزیر اعلی پنجاب کو پارلیمانی سیکرٹریوں کے اسمبلی کے سیشن کے دوران رہائشی فنڈز کی مد میں ایک کروڑ 30 لاکھ روپے منظور کرنے کا کیس بجھوا دیا ہے۔ آئی اینڈ سی ونگ کے ذرائع نے کہا ہے کہ فنڈز ختم ہو گئے ہیں تاہم کسی پارلیمانی سیکرٹری نے اجلاس سے شرکت سے انکار نہیں کیا ہے۔ اس وقت 38 پارلیمانی سیکرٹری ہیں جن کو سیشن کے دوران روزانہ 3500 روپے رہائش کے لئے دیئے جاتے ہیں۔ سال کے بجٹ میں 21 لاکھ روپے رکھے گئے تھے اب چونکہ اسمبلی کا اجلاس کم از کم 100 دن چلتا ہے۔ اسلئے اب اس مد میںپیسے مانگے جارہے ہیں ۔ اسمبلی کے ریکارڈ کے مطابق 38 پارلیمانی سیکرٹریوں کو رہائش کے لئے جو الئاونس ملتا ہے وہ نہیں مل رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن کو لیٹر لکھا تھا جس میں کہا تھا کہ پارلیمانی سیکرٹریوں کو سیشن کے دوران اکاوموڈیشن الائونس 3500 روپے دیا جاتا ہے وہ نہیں دیا جارہا ہے کیونکہ بجٹ میں اس اکائونٹ میں دو لاکھ 10 ہزار روپے رکھے گئے تھے اور پہلے کواٹر میں جو رقم جاری کی گئی تھی وہ ختم ہو چکی ہے۔ اسلئے پارلیمانی سیکرٹریوں کے 15 لاکھ روپے پینڈنگ ہیں۔ اس بارے میں اسمبلی ذرائع کے مطابق متعدد پارلیمانی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے اور شدید اعتراضات اٹھائے ہیں۔ اسمبلی کے لیٹر پر اب پیسوں کے منظوری مانگی گئی ہے۔
رہائشی فنڈز ختم پنجاب کے متعدد پارلیمانی سیکرٹریوں کاآئندہ اسمبلی اجلاس میں شرکت سے انکار
Oct 22, 2020