لاہور (رپورٹ: فیصل ادریس بٹ) ملکی تاریخ میں وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے پنجاب کی جیلوں میں قید 57000 افراد کی فلاح و بہبود اور بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لئے اربوں روپیہ کی جیل ریفارمز پر کام شروع کر دیا ہے۔ مکمل سہولیات یکساں طور پر مہیا کی جائیں گی۔ بلا تفریق تمام پابند سلاسل افراد اس سے مستفید ہو سکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات پنجاب مرزا شاہد سلیم بیگ نے نوائے وقت کے مجید نظامی ہال میں اظہار خیال کرتے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آپریشنز نوائے وقت گروپ کرنل ریٹائرڈ سید احمد ندیم قادری، ڈی آئی جی طارق بابر، سپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل نور حسن بگھیلہ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل منصور، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل فیصل امتیاز اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ نوید بھی موجود تھے۔ آئی جی جیل شاہد سلیم بیگ نے کہا کہ معاشرے کے جرائم پیشہ اور خطرناک افراد کو ہم نے اپنی حکمت عملی اور ایڈمنسٹریشن کے تحت قابو کر رکھا ہے۔ ایسے ایسے خطرناک مجرموں کی شکل میں انسان موجود ہیں جو سو سو انسانوں کا قتل عام کر چکے ہیں۔ انکو سدھارنا ذمہ داری ہے۔ مگر افسوس ہمارے محکمے اور افسروں کو شدید تنقید کا سامنا رہتا ہے۔ اس وقت پنجاب کی تقریباً ہر جیل ماڈل جیل ہے۔ سخت نگرانی کی جاتی ہے۔ پنجاب بھر کی جیلوں کی مانیٹرنگ کے لئے سیف سٹی کی طرز پر مانیٹرنگ سیل آئی جی آفس میں قائم کیا گیا ہے۔ آئی جی آفس میں ہی کمپلینٹس سیل بھی تسکیل دیا گیا ہے۔ جس کے ٹال فری نمبر پر پورے پنجاب سے قیدی شکایات درج کروا سکتے ہیں۔ قیدیوں کی شکایات پر فوری طور پر سدباب کیا جاتا ہے۔ جیلوں کا نظام انتہائی شفاف ہو چکا ہے۔ وزیر اعلی عثمان بزدار نے جیل خانہ جات کے افسروں و ماتحت عملہ کی تنخواہوں میں اضافہ کرکے انتہائی اہم اور درینہ مسئلہ حل کیا ہے۔ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے افسران کے بچوں کے لیے بھی وزیر اعلیٰ نے خصوصی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات طارق بابر کہا کہ حکومت کی جانب سے جیلوں میں اس قدر مراعات دے دی گئی ہیں کہ عام آدمی کو جو مراعات باہر کی دنیا میں حاصل نہیں۔ اگر کوئی شخص کسی چھوٹے سے مقدمے میں بھی ڈالا جائے تو اس کو وہ سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جو باہر اسے نہیں ملتی، جرائم پیشہ افراد کو اتنی سہولت فراہم نہیں کرنی چاہئے۔ وفد نے کرنل ریٹائرڈ سید احمد ندیم قادری کو جیل اصلاحات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ قیدیوں کی فلاح و بہبود اور جیلوں کی اصلاحات کے حوالے سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ظفراللہ چٹھہ کی سربراہی میں سفارشات وزیر اعلی پنجاب کو بھجوائی ہیں جنہوں نے پنجاب اسمبلی میں قانون سازی کے لئے باقاعدہ طور پر منظور کر لی ہیں۔ نئی جیلوں کی تعمیر کے لیے بھی قانون سازی کی جا رہی ہے۔ وفد نے نوائے وقت کے وفد کو پنجاب کی جیلوں میں وزٹ کرنے کی دعوت دی۔ نور حسن بگھیلہ نے کہا ایک دور تھا جب سپرنٹنڈنٹ جیل بادشاہ کہلاتا تھا اب جس قدر سخت مانیٹرنگ کا سامنا ہے ساری نوکری ڈسپلیر اور شوکاز کے جوابات دیتے ہوئے گزر جاتی ہے۔
57000قیدیوں کو سہولیات:وزیر اعظم،عثمان بزدار نے جیل ریفارمز پر کام شروع کر دیا
Oct 22, 2021