اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں تھراپی ورکس کے ملازمین کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت وکیل کی عدم موجودگی کے باعث ملتوی کر دی گئی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران کیس میں نامزدتھراپی ورکس کے تمام ملازمین عدالت میں پیش ہوئے جبکہ تھراپی ورکس کے مالک طاہر ظہور کے وکیل پیش نہ ہوئے اور التواء کی درخواست دائرکی گئی۔ عدالت نے التوا کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں گرفتار جمیل احمد کی درخواست ضمانت پروکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران ملزم کے وکیل راجہ رضوان عباسی مدعی کے وکیل بابر علی سمورش عدالت میں پیش ہوئے، دوران سماعت وکیل درخواست گزارنے ٹرائل کورٹ کی ضمانت منسوخی کا فیصلہ عدالت کو پڑھ کر سنایا اور کہاکہ ایف آئی آر میں مالی اور چوکیدار کا حوالہ ہے مگر میرے موکل کے حوالے سے کچھ نہیں۔ عدالت نے استفسار کیاکہ کیا آپ کے درخواست گزار نے 161 کا بیان ریکارڈ کرایا؟ جس پر راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ نے کہاکہ جی میرے موکل نے 161 کا بیان ریکارڈ کرایا ہے۔ وکیل مدعی مقدمہ نے کہاکہ درخواست گزار جمیل کے خلاف چارج فریم ہو چکا ہے۔ ملزم جمیل کا مالی اور چوکیدار تک کے ساتھ رابطہ تھا، اس موقع پر شوکت مقدم کے وکیل کی جانب سے چارج فریم کی کاپی عدالت کو فراہم کی گئی۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔