4کشمیریوں کا قتل قا بل مزمت ، بھارت دہشتگردی بند کرے، منہ توڑ جواب دینگے : پاکستان

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے بھارتی فوج کے ہاتھوں چار کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا بھارت اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ بھارت پاکستان کیخلاف بلیم گیم کا پراپیگنڈا کر رہا ہے۔ پاکستان امن پسند ملک ہے۔ جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ بھارت ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی بند کرے ۔
 سری نگر(کے پی آئی، اے پی پی، این این آئی) جنوبی کشمیر میں بھارتی فورسز آپریشن میں4 مقامی نوجوانوں کی شہادت پر جمعرات کو کولگام اور شوپیاں اضلاع میں کاروبار زندگی معطل رہا ۔  فوجی آپریشن میں  شہید ہونے والے نوجوانوںگلزار احمد ریشی،عمران نبی ڈار،عادل حسین وانی،شاکر واحمد وانی کی لاشیں لواحقین کے حوالے نہیں کی گئیں ۔بھارتی فوج نے بدھ کے روز ضلع کولگام کے  دیوسر  علاقے میں گلزار احمد ریشی ولد عبدالرحمان ساکن گوپھہ بل کیموہ اور عمران نبی ڈار ولد غلام نبی ڈار ریڈ ونی  بالاکولگام کو گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔عمران نبی ڈار اعلی تعلیم یافتہ تھا اور اس نے ریاضی میں ایم ایس سی کیا ہوا تھا۔بھارتی فوج نے ضلع شوپیاں میں درگڑ نامی گائوں میں عادل حسین وانی ولد غلام حسین ساکن ہف شرمال اور شاکر واحمد وانی ولد غلام قادر ساکن لتر پلوامہ کو شہید کر دیا تھا۔پونچھ اور راجوری اضلاع میں بھارتی فوج کا آپریشن  جمعرات کو گیارہویں روز بھی جاری رہا ۔ قابض بھارتی فورسز نے نام نہاد آپریشن کے دوران بھاٹا دھوریاں میں ایک خاتون، اسکے3 بیٹوں سمیت 8افراد کو حراست میں لیا گیاہے۔آپریشن کی وجہ سے سرنکوٹ، مینڈھر ، تھنہ منڈی اور دیگر علاقوں کے لوگ انتہائی مشکلات کا شکار ہیں اور وہ گھروں تک محدود ہو چکے ہیں جبکہ  بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے آزادی پسند کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 27اکتوبر کو مکمل ہڑتال کریں ، بھارت نے 27اکتوبر1947 کوکشمیری عوام کی خواہشات کے برخلاف اپنی فوج سرینگر کے ہوائی اڈے پر اتار کر جموںوکشمیر پرغیر قانونی طورپر قبضہ کر لیاتھا،کشمیری ہر برس 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔دوسری جانب بھارتی حکومت نے  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی مزید25 کمپنیاں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ  نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ شروع کرنے سے قبل  بھارتی وزیر اعظم مودی، قومی سلامتی  مشیر اجیت دول اور خفیہ اداروں کے سربراہوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نئی دہلی میں مشاورت کی ہے ۔ وسطی کشمیر کے بڈگام  قصبے میں بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے  ۔ مظاہرین نے کشمیری قیدیوں کو بھارتی جیلوں میں منتقل کرنے  پر احتجاج کیا ۔ معراج الدین نامی قیدی کے اہلخانہ نے اسکی گرفتاری اور اسے بھارتی جیل میں منتقل کیے جانے کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔جبکہ بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے بھارتی فوجیوں اورپیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں کے ہمراہ وادی کشمیر کے متعدد علاقوں پر چھاپے مارے ہیں۔ شمالی اور جنوبی کشمیر کے علاوہ سری نگر میں ایک درجن مقامات پر چھاپے مار کر نصف درجن افراد کو گوفتار کر لیا ہے ۔بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے معروف سماجی  رہنما اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی کارکن ، بین الاقوامی فورم برائے انصاف ہیومن رائٹس جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد احسن اونتو کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع  بارہمولہ واٹر گام رفیع آباد میں تشدد کر کے شدید زخمی کر دیا۔ اونٹو کشمیر میں ایک معروف انسانی حقوق کا کارکن اور محافظ ہے جس نے موجودہ صورتحال اور آر ایس ایس/بی جے پی ، بھارتی فوج ، سی آر پی ایف ، پولیس ، نیم فوجی دستوں کی جانب سے  ، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھائی اور دنیا کو بتایا کہ بھارت ریاست جموں و کشمیر کی سولین آبادی اور عوام پر کش قدر تشدد کر رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن