ہالی وڈ کی نئی فلم میں زیر قبضہ جموں و کشمیر ’’متنازعہ علاقہ‘‘ قرار 

اسلام آباد (عبداللہ شاد) امریکہ کی مشہور کامک فلمساز کمپنی ڈیٹکٹیو کامکس (Detective Comics) کی دو روز قبل ریلیز ہونیوالی نئی اینی میشن فلم میں ہندوستانی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کو ’’متنازعہ علاقہ‘‘ دکھایا ہے جہاں بھارتی آرمی کی موجودگی کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا۔ ڈی سی کامکس کی نئی فلم کا نام ’’ان جسٹس‘‘ (Injustice) ہے جس میں سپرمین متنازعہ علاقے یعنی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جا کر انڈین ایئرفورس کے طیاروں اور ہتھیاروں کو تباہ کرتے ہوئے کہتا ہے ’’اس متنازعہ علاقے میں فوج اور ہتھیاروں کی موجودگی کی کوئی منطق نہیں اس لئے اسے آرمز فری زون قرار دیا جانا چاہیے‘‘۔ اینی میشن فلم میں جب سپرمین زیر قبضہ جموں و کشمیر جاتا ہے تو اس علاقے کو سب ٹائٹل میں ’’متنازعہ کشمیر‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی اعلیٰ حکام اس صورتحال پر سخت تشویش کا شکار ہیں اور بھارتی وزارت خارجہ کو خصوصی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس فلم کی تیاری پر سفارتی سطح پر امریکہ کو اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں نے انڈین میڈیا کو خصوصی ہدایت دی ہے کہ وہ اس حوالے سے خبروں کا بلیک آؤٹ کریں اور سپرمین کی نئی فلم کے حوالے سے کوئی اپ ڈیٹ نہیں دی جائے۔ بھارتی ایجنسیوں نے کچھ ہیش ٹیگز بھی جاری کئے جس میں سپرمین فلموں کے بائیکاٹ اور اس فلم پر بھارت کے طول و عرض میں پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن