مشاورت سے ٹیکس آمدن 10ہزار ارب کی حد عبورکرسکتی ہے:پاکستان ٹیکس بار 


لاہور(کامرس رپورٹر ) پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پراپرٹی پر لگائی گئی 7ای کی شق کو سرے سے ختم یا 2 سال کیلئے موخر کیا جائے۔ سپرٹیکس اور فکسڈ ٹیکس رجیم کاسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر نفاذ نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اسے بھی موخر کرکے سٹیک ہولڈرز کی تجاویز سے حتمی شکل دی جائے۔ مشاورتی فیصلوں سے ٹیکس آمدن 10ہزار ارب کی حد عبور کر جائے گی۔پاکستان ٹیکس بار کی جنرل میٹنگ صدر رانا منیر حسین کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں قرارداد منظور کرنے سمیت دیگر مطالبات کئے گئے۔جنرل میٹنگ میں پاکستان بھر سے عہدیداران اورممبران کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری چودھری قمرالزمان ،سینئر نائب صدور،نائب صدور،عبدالقادر میمن،آفتاب حسین ناگرہ،منور شیخ،نعیم شاہ،عامر شہزاد ،طاہر محمود بٹ،انور کاشف،فراز فضل شیخ ،شہباز قادر،شکیل اے خان،زاہد عتیق چودھری ،نیک محمد ، رانا کاشف ولایت ،ثاقب منیر راناسمیت دیگر نے شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رانا منیر حسین نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں نے ہماری معیشت کو مزید مشکلات سے دوچار کیاہے ،روپے کی بے قدری ، مہنگے یوٹیلٹی بلز کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں منجمد ہو رہی ہیں ، اگر حکومت اور متعلقہ محکموں نے سخت فیصلے نہ کئے تو پھر بہت تاخیر ہو جائے گی۔مطالبہ ہے کہ 7ای فوری ختم ہونا چاہیے ،آئی ایم ایف کی شرائط پر اپنی عوام پر ظالمانہ ٹیکس لاگو نہیں کیا جا سکتا،اگر آئی ایم ایف کے بغیر حکومت نہیں چل سکتی تو چیمبرز اور ٹیکس بارز کو مشاورت کا حصہ بنایا جائے ،ٹیکس آمدن میں اضافے تک آئی ایم ایف سے چھٹکارہ ممکن نہیں۔

ای پیپر دی نیشن