لندن‘ واشنگٹن‘ ماسکو‘ کیف (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی + این این آئی) روس کو ڈرونز فراہم کرنے کے الزام پر برطانیہ نے ایران پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ برطانیہ نے ایرانی فوج کے 3 افسروں اور ایک ایرانی ڈرون کمپنی پر پابندی لگائی ہے۔ پابندیوں میں شامل افراد پر برطانیہ کے سفر کی ممانعت ہوگی۔ پابندیوں میں شامل افراد کے برطانیہ میں موجود اثاثے ضبط ہوں گے۔ تاہم ایران کی جانب سے روس کو ڈرونز فراہم کرنے کی تردید کر دی گئی ہے۔ یوکرائن نے2 ہزار 507 نامور روسی تاجروں کو بلیک لسٹ میں شامل کر لیا۔ ان میں لیونیڈ میخیلسن، آرکاڈی روٹنبرگ، میخائل پروخوروف، رومن ابرامووچ، ولادیمیر لیسن، ایوگینی کاسپرسکی اور دیگر شامل ہیں۔ جنہیں ان کی پوزیشنیں بتائے بغیر فہرست میں درج کیا گیا ہے، یہ پابندیاں5 اور 10 سال کے لیے لگائی گئی ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے یوکرائن کے الزام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ ایرانی فوجی کرائیمیا میں موجود تھے، انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی فوجی اہلکار تہران کے فراہم کردہ ڈرونز آپریٹ کرنے کے لیے روسی فوج کی مدد کر رہے تھے، کرائیمیا کا علاقہ روس میں ضم ہے۔ یوکرائن کے شہر خیرسون میں ایک میزائل حملے میں 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حال ہی میں روس سے انضمام شدہ یوکرائن کے 4 علاقوں میں سے ایک خیرسوں میں فوج کشی کے خلاف مزاحمت جاری ہے۔ روسی اہلکاروں نے الزام عائد کیا کہ یہ حملہ یوکرائنی فوج نے دریائے دنیپرو کے پل کو پار کرنے والے شہریوں پر کیا۔ ادھر یوکرائن کے صدر زیلنسکی نے اپنے چار علاقوں کے روس کے ساتھ جبری الحاق کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی سرزمین واپس لینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔