کراچی (نیوز رپورٹر) بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ دواسازی میں جانوروں پر تحقیق کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ جانداروں کی حیاتیات اور جینیات کو سمجھنے پر زور دیتی ہے، ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ،جامعہ کراچی کے تحت کام کرنے والی نیشنل فیسیلٹی فار لیبارٹری اینیمل ریسرچ اینڈ کیئرقومی سطح پر ماہرین کو جانورں سے متعلق تجربات کرنے میں معاونت کرتی ہے۔یہ بات انھوں نے جمعہ کو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ,جامعہ کراچی کے تحت ”چھوٹی تجربہ گاہوں کے جانوروں سے پیش آنے کی تیکنیک“ کے موضوع پر منعقدہ ایک قومی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔ اس دو روزہ قومی ورکشاپ کا انعقاد21 تا22 اکتوبرڈاکٹر پنجوانی سینٹر اور سندھ انوویشن، ریسرچ اینڈ ایجوکیشن نیٹ ورک (سائرن) کے باہمی تعاون سے نیشنل فیسیلٹی فار لیبارٹری اینیمل ریسرچ اینڈ کیئر، جامعہ کراچی میں ہورہا ہے۔پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا تحقیق میں جانوروں کا استعمال اہمیت کا حامل ہے، نیشنل فیسیلٹی فار لیبارٹری اینیمل ریسرچ اینڈ کیئر، جامعہ کراچی دراصل فارماکولوجی، مائیکرو بائیو لوجی، بائیو کیمسٹری، مالیکولر میڈیسن اور ٹوکسوکولوجی جیسے شعبہ جات میں جاری متعدد تحقیقی پروگراموں میں معاون و مدد گار ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کے انعقاد کا مقصدچھوٹی تجربہ گاہوں کے جانوروں سے پیش آنے کی تیکنیک کے عنوان سے محققین اور طالب علموں کو عملی تربیت فراہم کرنا ہے تاکہ محققین کی صلاحیتوں میں خاطرخواہ اضافہ ہوسکے۔ انھوں نے کہا بائیو میڈیکل ریسرچ میں جانوروں کی چھوٹی تجربہ گاہوں پرتواتر کے ساتھ تجربات ہوتے ہیں جس سے محققین کو انسان اور جانوروں کی صحت سے متعلق نگہداشت کی بہتری کے عنوان سے نئی تدبیر پیدا کرنے کے مواقع ملتے ہیں۔ اس سے قبل ورکشاپ کے کوارڈینیٹر ڈاکٹر مدثر اظہر نے اپنے استقبالیہ خطاب میں ورکشاپ کے شرکاءکو خوش آمدید کہتے ہوئے قومی ورکشاپ کے انعقاد کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔
دواسازی