امریکی خاتون نے فرانسیسی کاسمیٹکس کمپنی کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا ہے ۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق جینی مچل نامی امریکی خاتون نے نے الزام عائد کیا ہے کہ فرانسیسی کاسمیٹکس کی بڑی کمپنی لوریل کی بالوں کو سیدھا کرنے والی مصنوعات استعمال کرنے کے بعد انہیں یوٹرین کینسر تشخیص ہوا ہے۔ یہ مقدمہ نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے جرنل میں ایک تحقیق کی اشاعت کے چند دن بعد آیا ہے جس میں بالوں کو سیدھا کرنے والی کیمیائی مصنوعات کے استعمال کو بیضہ دانی کے کینسر سے جوڑا گیا تھا۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو خواتین سال میں4بار سے زیادہ مصنوعات استعمال کرتی ہیں ان میں ان مصنوعات کا استعمال نہ کرنے والی خواتین کے مقابلے میں یوٹرین کینسر ہونے کا امکان دو گنا سے زیادہ ہوتا ہے۔بیضہ دانی کا کینسراگرچہ اتنا عام نہیں لیکن اس کے واقعات امریکہ میں خاص طور پر سیاہ فام خواتین میں بڑھ رہے ہیں۔متاثرہ خاتون مچل کے وکیل بین کرمپ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ سیاہ فام خواتین طویل عرصے سے خطرناک مصنوعات کا شکار رہی ہیں جو خاص طور پر ان کے لیے فروخت کی جاتی ہیں۔کرمپ نے بتایا کہ ہم ممکنہ طور پر یہ پتہ لگائیں گے کہ جینی مچل کا المناک کیس ان ان گنت کیسز میں سے ایک ہے جس میں کمپنیاں جارحانہ طور پر سیاہ فام خواتین کو اپنے منافع میں اضافے کے لیے گمراہ کرتی ہیں۔لوریئل کمپنی نے تاحال اس مقدمے کے حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔