لاہور (نامہ نگار) گریٹر اقبال پارک میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے جلسے کے موقع پر ٹریفک پولیس نے خصوصی ٹریفک پلان تشکیل دیا تھا۔ دو ایس پیزکی نگرانی میں 2ہزار سے زائد ٹریفک وارڈنز تعینات کئے گئے تھے۔ سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز نے بھی گزشتہ روز گریٹر اقبال پارک اور گردونواح کا دورہ کیا۔ شرکاء جلسہ کی گاڑیوں کی پارکنگ کےلئے 16۔ پارکنگ پوائنٹس مختص کئے گئے تھے۔ گجرات، گوجرانوالہ، کامونکی، مریدکے، جی ٹی روڈ سے آنے والے والے شرکاءکالا شاہ کاکو سے براستہ ایسٹرن بائی پاس، رنگ روڈ، جلسہ گاہ تک پہنچے، سرگودھا، فیصل آباد، موٹروے سے آنے والے شرکاءبراستہ سگیاں، رنگ روڈ، نیازی شہید جلسہ گاہ تک پہچے۔ اوکاڑہ، ساہیوال، ملتان روڈ سے آنے والے شرکاءبراستہ موٹروے بابوصابو سے بند روڈ، نیازی شہید چوک سے جلسہ گاہ پہنچے۔ قصور، کاہنہ اور فیروز پور روڈ، مال روڈ سے آنے والے شرکاءبراستہ کچہری چوک، داتا دربار جلسہ گاہ پہنچے۔ جلسے کے موقع پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے تھے۔ اس موقع پر 8 ہزار پولیس اہلکار و افسروں نے سکیورٹی فرائض سرانجام دئیے۔ مینار پاکستان گراو¿نڈ میں جلسے اور اس سے ملحقہ علاقوں کی سی سی ٹی وی اور سیف سٹی کیمروں سے مانیٹرنگ کی گئی۔ جلسے سے قبل وہ سکیورٹی اداروں کی جانب سے سراغ رساں کتوں کی مدد سے سٹیج اور مینار پاکستان کے اطراف چیکنگ کی جاتی۔ مینار پاکستان کے تمام گیٹس پر واک تھرو گیٹ نصب کئے گئے تھے اور مینار پاکستان میں آنے والے شرکاء کو تین درجاتی سکیورٹی سے چیک کرنے کے بعد جلسہ گاہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی تھی۔ پولیس کمانڈوز جبکہ اونچی عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کئے گئے تھے۔ خواتین کی چیکنگ کے لئے ویمن اہلکار تعینات تھیں۔