امیدِ پاکستان طیارے کی اسلام آباد لینڈنگ، نواز شریف مسکراتے ہوئے باہر آئے 

اسلام آباد(رانافرحان اسلم ) مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے چار سال بعد مسکراتے ہوئے پاکستان کی سرزمین پر قدم رکھا، نواز شریف 19نومبر 2019 کو ائرایمبولینس کے ذریعے علاج کے لیے لندن روانہ ہوئے تھے، اسلام آباد انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر طیارے کی لینڈنگ کے بعد میاں محمد نواز شریف کے پاسپورٹ پر امیگریشن کے دوران پاکستان میں داخلے کی مہر لگائی گئی، طیارے سے باہر آکر ائیر پورٹ پر قائم اسٹیٹ لاو¿نج میں نواز شریف نے اپنے سمدھی اور دست راست اسحاق ڈار کی موجودگی میں قانونی ٹیم کی ساتھ مشاورت کی، جسکی سربراہی سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ کر رہے تھے۔ قانونی ٹیم نے میاں نواز شریف سے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواست پر دستخط اوربائیو میٹرک کے بعد سرٹیفکیٹ لیا گیا۔ قانونی دستاویزات پر دستخط کے بعد تصدیقی کاروائی مکمل کی گئی۔تفصیلات کے مطابق قائد مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعظم نواز شریف 4سال بعد پاکستان پہنچ گئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا طیارہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کیا جس کے بعد وہ طیارے سے باہر آئے۔ سینئر لیگی رہنما اسحاق ڈار اور اعظم نذیر تارڑ نے پارٹی قائد کا استقبال کرنے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے جبکہ سابق وزیراعظم کی وطن واپسی کے موقع پر ان کی قانونی ٹیم اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود تھی سابق وزیراعظم کا طیارہ''امید پاکستان'' FZ4525 بندر عباس کے راستے ایران سے ہوتا ہوا پنجگورکے قریب پاکستان کی حدود میں داخل ہوا، نواز شریف کا طیارہ اسلام آباد ائرپورٹ پر لینڈ کیااسلام آباد کے ایئر ریڈار میں داخل ہونے پر ٹریفک کنٹرول نے نواز شریف کے طیارے کو خوش آمدید کہا اور طیارے کو وفاقی دارالحکومت میں لینڈنگ کیلئے گرین سگنل دیا۔لیگی رہنما عرفان صدیقی، ناصر جنجوعہ اور ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ نواز شریف کا طیارہ ایک گھنٹہ 34منٹ تاخیر سے 11بجکر 4 منٹ پر دبئی ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے،طیارہ وقت سے پہلے اسلام آباد پہنچا، نواز شریف 4 برس بعد وطن واپسی پر اسلام آباد ایئر پورٹ پر مسکراتے ہوئے طیارے سے باہر آئے، طیارے میں نواز شریف سمیت 170 افراد پاکستان پہنچے۔ 

ای پیپر دی نیشن