سری لنکن کمانڈر کی آرمی چیف سے ملاقات

 آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سری لنکا کی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ایچ ایل وی ایم لیانگی نے جمعہ کو جنرل ہیڈکوارٹرز میں ملاقات کی جس میں پیشہ ورانہ امور‘ دو طرفہ دفاعی تعلقات کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سری لنکن آرمی چیف نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور خطے میں امن و استحکام کیلئے جاری آپریشنز میں کامیابیوں کی تعریف کی۔ آرمی چیف نے کہا کہ سری لنکا کے پاکستان اور اس کی مسلح افواج کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں جس میں خاص طورپر دفاعی اور تربیتی تعاون کے شعبے شامل ہیں۔ 
تاریخی اعتبار سے پاکستان اور سری لنکا کے مابین اختلافات سے پاک اور نسبتاً مستحکم تعلقات رہے ہیں۔ دو طرفہ تعلقات کو جہاں ابتدائی طور پر ثقافتی وابستگیوں اور کثیرالفریقی فورمز پر سفارتی تعاون نے تقویت پہنچائی، وہیں اکیسویں صدی میں انکی معاشی اور دفاعی شراکت داری نے تعلقات کو مزید بڑھاوا دیا۔پاکستان اور سری لنکا بین الاقوامی فورمز پر بھی ایک دوسرے سے تعاون کرتے رہے ہیں۔ اسی طرح بھارتی سازش کے تحت 2009ءمیں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے باوجود سری لنکن کرکٹ بورڈ نے 2017ءکے بعد اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنا جاری رکھا۔امریکی سرپرستی میں بھارت خطے میں اپنی تھانیداری جمانا چاہتا ہے۔ امریکہ اپنے مفادات اور عزائم کے تحت ہی بھارت کو اپنا فطری اتحادی گردانتا ہے تاکہ اپنے عزائم کو عملی جامہ پہنا سکے۔اس کیلئے وہ بھارت کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کررہا ہے۔اسکے ساتھ روایتی اور ایٹمی ہتھیاروں سمیت اسکی فضائیہ کو مضبوط بنانے کے معاہدے بھی کررہا ہے جبکہ پاکستان کی سلامتی کیخلاف بھارتی عزائم بھی پوری دنیا کے سامنے ہیں۔ بھارت جہاں پاکستان اور چین کے ساتھ مخاصمت رکھتا ہے‘ وہیں سری لنکا کے ساتھ بھی اسکی چھیڑخانیاں جاری رہتی ہیں۔ ان عزائم کے موثر توڑ کیلئے پاکستان اور سری لنکا کو عسکری اور قومی سطح پر تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سری لنکا کی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ایچ ایل وی ایم لیانگی سے ہونیوالی ملاقات بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے جس میں پیشہ ورانہ امور اور دفاعی تعلقات بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...