اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمان کو عدلیہ کا زیر نگیں ہونے سے بچانا ہے۔ اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عدلیہ کا پارلیمان سے جھگڑا یہی ہے کہ ایک گروپ کی عدلیہ پر اجارہ داری ختم نہ ہو، یہ سیاسی عدلیہ ہے اس کے عزائم سیاسی ہیں، وہ تسلسل چاہتے ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے عدلیہ کی عزت بحال کی اور عزت سے گھر جا رہے ہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ قیاس آرائیاں بنیادی طور پر عدلیہ کی طرف سے آئیں۔ یہ قیاس آرائی عدلیہ کی طرف سے آئی کہ وی ول ٹیک کیئر آف گورنمنٹ۔ پورے وثوق کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ چیف جسٹس کون ہو گا حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا فیصل واوڈا کے بیان پر تبصرہ کرنے سے گریز کروں گا۔ پاکستان کی سیاست میں اختر مینگل اور ان کے بزرگوں کا بڑا نام ہے۔ سمجھتا ہوں جب پارٹی کے لوگ آپ کے کنٹرول میں نہ رہیں تو پھر یہ گلا بنتا نہیں۔ جن لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا وہ کبھی بھی ان کے ساتھ نہیں تھے۔ جوڈیشری نے بانی پی ٹی آئی کو بہت ریلیف دیا ہے۔ عدلیہ کی طرف سے بارہا کہا گیا 25 اکتوبر گزر جانے دیں۔ کہا گیا پھر ہم اس حکومت کو دیکھ لیں گے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ جسٹس یحییٰ حکومت کے امیدوار ہیں۔