پشاور+ اسلام آباد + کراچی ( (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ پہلے بھی لوگوں کو توڑا گیا، اس بار تھرڈ ڈگری استعمال کی گئی۔ ہم پارلیمنٹ کے ساتھ بیٹھے تھے حکومت کے ساتھ نہیں۔ جب تک فل ہاؤس مکمل نہ ہو ترمیم پر ووٹنگ نہیں ہو سکتی۔ مبارک زیب پی ٹی آئی ووٹوں سے کامیاب ہوا۔ 5 ارکان جنہوں نے ترمیم کی حمایت میں ووٹ دیا وہ پی ٹی آئی کے ووٹوں پر کامیاب ہوئے۔ زین قریشی کا ان کی فیملی کے ساتھ رابطہ منقطع ہوا۔ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ جوڈیشری پر حملہ کیا گیا۔ ہمارے کوئی جج نہیں یہ تاثر زائل ہونا چاہئے۔ اپنے لوگوں کا احتساب ضرور کریں گے۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ اپنی عدلیہ کوغلام نہیں بننے دیں گے بھرپور تحریک چلائیں گے۔ خیبرپی کے اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی کی جنگ میں فتح حاصل کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ حکومت نے غیرآئینی ترمیم کرکے اپنی مرضی کا جج لگانے کا پروگرام بنایا ہے، ہم اپنی عدلیہ کوغلام نہیں بننے دیں گے۔ کل رات کوترمیم پاس کرکے ڈکیتی کی گئی، وقت قریب ہے دوہی راستے ہیں ، ’’ڈواورڈائی‘‘، یہ حق اورسچ کی جنگ ہے، جو جہاد کی شکل اختیارکرچکی ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ جب مرضی کیبندوں سے فیصلے کرائیں گے توادارے ترقی نہیں کرسکیں گے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان تنزلی کا شکار ہوا ہے، ایسی ترمیم سے چند اشرافیہ کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔ جب عوام ہمیں مینڈیٹ دے گی تو ایسی ترمیم کو ختم کریں گے، جنہوں نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا اس کو نہیں چھوڑیں گے، غدار، غدار ہے جو مجبور تھا وہ استعفیٰ دے دیتا، جنہوں نے اپنی وفاداریاں بدلی ان کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔علاوہ ازیں مشیر اطلاعات خیبر پی کے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اقتدارمیں آ کر متنازعہ غیرآئینی ترامیم کا خاتمہ کرے گی۔ جعلی حکومت نے رات کی تاریکی میں سپریم کورٹ پر شب خون مارا، آئین کے پیٹ میں چھرا گھونپ دیا گیا ۔ پی ٹی آئی کی جدوجہد مزید تیز ہوگی،غیرآئینی ترامیم کا ساتھ دینے والے عوامی انتقام سے بچ نہیں سکیں گے۔ وکلاء پی ٹی آئی سے ملکر متنازعہ غیرآئینی ترامیم اپنے انجام کو پہنچائیں۔ ا سد قیصر نے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والوں کو غدار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان کے نہیں بانی پی ٹی آئی کے ووٹ تھے، کمزوری دکھانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ بانی کی ہدایات کیمطابق احتجاجی تحریک کو مزید موثر بنا ئیں گے۔دیگرپارٹیوں سے بھی بات کریں گے۔ زین قریشی نے ووٹ نہیں دیا،شاہ محمودقریشی قربانی دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے لیے ووٹنگ ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے ہوئی، ہم اس کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ کل اور آج کا دن پاکستان کی تاریخ میں سیاہ ترین دن ہے ،ہم وکلاء اس ترمیم کو مسترد کرتے ہیں ، ہم ایک ایکشن کمیٹی بنائیں گے جس میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ممبر ہوں گے، سپریم کورٹ بار کے ممبرز ہوں گے، سپریم کورٹ اور ضلعی کورٹ کے ممبرز ہوں گے، ہم اپنا لائحہ عمل تیار کریں گے۔ حامد خان نے کہا کہ 25 اکتوبر کے بعد عدلیہ اپنے تحفظ پر کام کرے گی، ہم موسٹ سینئر جج کو چیف جسٹس کا آف پاکستان مانیں گے، ہم موسٹ سینئر جج کے سوا کسی اور جج کو چیف جسٹس تسلیم نہیں کریں گے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ رات کے اندھیرے میں آئین پر قدغن لگائی گئی۔ ترمیم لانے والے عوام کے حقیقی نمائندے نہیں۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ڈنڈے کے زور پر لائی گئی ترمیم عوام کے زور پر ختم کروائیں گے۔