اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کو قومی یکجہتی اور اتفاق رائے کی نہایت شاندار مثال قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ 26ویں آئینی ترمیم سے محلاتی سازشوں کا عہد ختم ہوا ہے اور میثاق جمہوریت کا ادھورا خواب پورا ہو گیا، آئینی ترمیم کے ذریعے جمہوریت کے لیے منڈلاتے خطرات ختم ہو گئے ہیں، پارلیمان کے اندر زعما نے ذاتی مفاد سے بالاتر ہو کر ملک اور قوم کے لیے عظیم کارنامہ سرانجام دیا ہے، آئینی ترمیم پارلیمان کی بالادستی کے لیے سنگ میل ثابت ہو گی، ملک کا مستقبل مضبوط اور محفوظ ہوگا، ترمیم سے لاکھوں لوگوں کو انصاف کے حصول میں آسانی ہوگی۔ پیر کو قومی اسمبلی سے 26ویں آئینی ترمیم کی دوتہائی اکثریت سے منظوری کے بعد ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والی جماعتوں کے سربراہان کی نشستوں پر جا کر ان کا شکریہ ادا کرنے کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا آج ایک نیا سورج طلوع اور نئی صبح ہوئی ہے۔ ماضی میں محلاتی سازشوں کے ذریعے منتخب وزرائے اعظم کو گھر بھیجے جانے کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند ہو گیا ہے ۔ اس آئینی ترمیم سے انصاف کا حصول آسان اور عام آدمی کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہیں ہو گی۔ آج کسی منحرف رکن نے اس ترمیم کے حق میں ووٹ نہیں ڈالا، ہم پر طرح طرح کے الزامات لگائے گئے، آج طے ہو گیا کہ پارلیمان بالا دست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پانامہ کے نام پر اقامہ کے بنیاد پر ایک وزیراعظم کو نااہل قرار دیا گیا۔ انہوں نے صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم نوازشریف، بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، خالد مقبول صدیقی، چوہدری سالک حسین، عبدالمالک بلوچ، اعجاز الحق، خالد مگسی، عبدالعلیم خان سمیت آئینی ترمیم کی حمایت کرنے والے تمام رہنمائوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ترامیم سے ملک کا مستقبل محفوظ ہو گا۔ انہوں نے بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت اور میاں نوازشریف کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اس کی بنیاد رکھی۔ وزیراعظم نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری نے اس ترمیم کے لیے بے پناہ محنت کی، مولانا فضل الرحمان نے پاکستان کے وسیع تر مفاد میں اس پر اپنا نقطہ نظر دیا۔ انہوں نے نائب وزیراعظم، وزیر قانون و انصاف کو بھی مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر تحریک انصاف بھی اس ترمیم میں شامل ہوتی تو اچھا ہوتا۔ انہوں نے سپیکر اور ان کے سٹاف کا بھی شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے تمام ارکان اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس ترمیم کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ شہبازشریف نے پرابوو سوبیانتو کو انڈونیشیا کے صدر کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔ پیر کو سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مشترکہ اقدار اور باہمی احترام پر مبنی دیرینہ برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ وہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ اور علاقائی وعالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لئے مشترکہ کوششوں کو تقویت دینے کے لئے صدر سوبیانتو کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظرہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے رکن بلوچستان اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما پیٹرک سینٹ مسیح کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ دعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرک سینٹ مسیح کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسیحی برادری کی موثر نمائندگی میں پیٹرک سینٹ مسیح کا کلیدی کردار رہا ہے۔