اسلام آباد(رانا فرحان اسلم)اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستورمیں چھبیسویں ترمیم کا معرکہ سرہوگیا جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اس معرکے کے سرخیل قرارپائے ترامیم منظوری اور اتفاق رائے کیلئے مثبت اور اہم کردار کو خوب سراہا جا رہا ہے ملک میں جاری ہیجانی سیاسی کیفیت اور آئینی ترمیم سے متعلق شورشرابے کا اختتام ایوان بالا اور ایوان زیریں سے ترامیم کی منظوری اور صدرر مملکت آصف علی زرداری کے دستخط سے گزٹ نوٹیفیکیشن کے اجراء کے بعد ختم ہوگیا ترامیم کی منظوری سے قبل جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے اپنی سیاسی فہم وفراست اور بصیرت سے اپنی سیاسی ساکھ کیساتھ ساتھ ملکی میں جاری سیاسی افراتفری کا خاتمہ کیاجسکا اقرار انکی سیاسی حلیفوں اور حریفوں دونوں کیجانب سے کیا گیاترامیم منظوری کے وقت تمام سیاسی جماعتوں بالخصوص حکومت اتحادی اور اپوزیشن قائدین نے بالخصوص مولانا فضل الرحمن کی خدمات اور ترامیم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے انکے کرادارکو سراہا ۔