نئی دہلی پولیس نے لداخ کے کئی طلبا گرفتار کر لئے

نئی دہلی (کے پی آئی)دہلی پولیس نے آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ارکان کو اس وقت گرفتارکرلیاجب وہ لداخ ہائوس کے باہر ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی حمایت میں احتجاج کر رہے تھے۔سونم وانگچک لداخ کے حقوق کے لئے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گزشتہ 16روز سے نئی دہلی کے لداخ ہائوس میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔انہوں نے لداخ کی زمینوں اور ثقافتی شناخت کے تحفظ کے لیے خطے کو ریاستی حیثیت دینے اور آئینی ضمانتوں کے مطالبات منوانے کے لئے 5اکتوبرسے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کررکھی ہے۔انہیںلداخ کے دونوں خطوں کی نمائندہ تنظیموں لہہ ایپکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس کی حمایت حاصل ہے۔کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما سجاد کرگلی نے ایک پریس کانفرنس میں پرامن مظاہرین کے خلاف پولیس کے کریک ڈائون کی مذمت کی۔ انہوں نے خطے کے لیے انصاف اور سیاسی حقوق کا مطالبہ کرنے والی آوازوں کو دبانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لداخ میں سب اچھا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ 2019میں مقبوضہ جموں و کشمیر سے یکطرفہ علیحدگی کے بعد سے لداخ اپنے بنیادی سیاسی حقوق سے محروم ہے۔ سجاد کرگلی نے خطے کی مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حیثیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لداخ کے لوگوں کو اپنی انتظامیہ پر کنٹرول ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ یونین ٹیریٹوری قراردیے جانے سے خطے کے مسائل حل نہیں ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کو یہ بات تسلیم کرنی چاہیے کہ موجودہ سیٹ اپ کو عوام نے مسترد کیاہے۔ انہوں نے پرامن مظاہرین کے خلاف کریک ڈائون کو ناانصافی قراردیتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ لداخ کے لوگ اس وقت تک پرامن طریقے سے مزاحمت جاری رکھیں گے جب تک انہیںسیاسی طورپر بااختیار نہیں بنایاجاتا۔

ای پیپر دی نیشن