اسرائیلی اور فلسطینی بنک: دو طرفہ لین دین کی ضروریات فلسطینی بنکوں نے پوری کردیں

اسرائیل اور فلسطینی بنکوں کے درمیان دو طرفہ لین دین اور کاروباری مراسم جاری رکھنے کے لیے فلسطینی بنکوں نے اسرائیلی بنکوں کے مطالبے پورے کر دیے ہیں۔ اس معاملے سے واقفیت کے حامل ذریعے کے مطابق، اسرائیلی بنکوں کو فلسطینی بنکوں کے ساتھ لین دین جاری رکھنے کی اجازت دینے کے لیے درکار معاوضے کے لیے اسرائیل کے مطالبے کو حکام نے پورا کر دیا ہے۔اس بارے میں تکنیکی ماہرین کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں معاشی بحران کو روکنے کے لیے کم از کم ایک سال کے لیے موجودہ معاوضے کو بڑھانے کی ضمانت اسرائیلی بنکوں کو درکار تھی ۔ پچھلی مدت اسی ماہ 31 اکتوبر کو ختم ہونے والی تھی۔اسرائیلی اور فلسطینی اتھارٹی کے بنکوں کے درمیان بنکوں کے امور کو سیدھا رکھنے کے لیے امریکی نائب وزیر خزانہ نے پچھلے ماہ اسرائیل کو متوجہ کیا تھا کہ فلسطینی بنکوں کے ساتھ تعلقات کو ختم کرنے کے اسرائیل کے لیے بھی مضمرات ہوں گے۔انہوں نے پیر کے روز فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد مصطفیٰ سے بات چیت کی اور سیکورٹی کے علاوہ مالی مسائل کے ساتھ ساتھ اتھارٹی کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کی روک تھام کے اقدامات بھی زیر بحث آئے۔نائب وزیر خزانہ اڈیمو نے اس معاملے پر اتھارٹی کی پیشرفت کا جائزہ لیا اور بین الاقوامی معیار کے مطابق اقدامات کو فروغ دینے کے لیے تقاضوں کی جانب توجہ مبذول کرائی۔ تاہم ادھر واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس پیش رفت کے بارے میں فوری تبصرے سے گریز کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن