ٹریفک میں پھنسے فالج زدہ مریضوں کے لیے موبائل طبی سروس شروع

سعودی عرب میں قائم 'کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر' نے ہنگامی اور فوری طبی ضروریات کے پیش نظر فالج کے سعودی مریضوں کے لیے ' موبائل سٹروک یونٹ ' کا آغاز کر دیا ہے۔

اس سہولت کے شروع کرنے کے بعد اب فالج کے متاثرہ مریضوں کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی ممکن ہو گئی ہے۔ اس ہنگامی اور فوری طبی سہولت کی فراہمی کا مقصد فالج زدہ مریضوں کو فالج حملے کے بعد پہلے گھنٹے کے اندر اندر طبی سہولت فراہم کرنا لازمی بنایا جائے گا۔یہ ضرورت اس لیے پیش آئی ہے کہ فالج کے مریض بعض اوقات ہستپال پہنچتے پہنچتے ہی تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں اور اس میں ایک اہم دخل سڑکوں پر بھاری ٹریفک میں مریضوں کی گاڑی یا ایمبولینس کا پھنس جانا بھی ہوتا ہے۔ لہذا اب فالج زدہ مریضوں کو ہسپتال تک پہنچنے کے راستے میں ہی اورسڑکوں پربھی طبی سہولیات فراہم ہو سکیں گی۔ نتیجتاً مریضوں کے حق میں ڈرامائی بہتری آئے گی۔اس نئی طبی سروس کا آغاز کنگ فیصل ریسرچ ہسپتال نے پیر کو ریاض میں کیا ہے۔ یہ سلسلہ صحت کی سہولیات کی عالمی نمائش کے دوران کیا گیا ہے۔ماہرین کے مطابق فالج کے متاثرین کو فوری دیکھ بھال اور ابتدائی طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔ فالج کی علامات ظاہر ہونے کے ساتھ ہی ایک گھنٹے کے دوران علاج کی سہولیات دستیاب ہو جائیں تو صحت یابی کے امکانات غیر معمولی طور پر زیادہ ہو جاتے ہیں۔اسی لیے فالج کے مریضوں کے لیے اس پہلے گھنٹے کو اسی لیے سنہری گھڑی کہا جاتا ہے۔ شاہ فیصل ہسپتال نے شہریوں کو فالج کے نقصانات سے بچانے کے لیے اس موبائل طبی سہولت کا اہتمام کیا ہے۔مریض یا اس کے گھر والوں کی ہسپتال یا ہلال احمر کو فون کال پر فوری مدد کے لیے اس طبی موبائل یونٹ کو روانہ کردیا جائے گا۔ طبی ماہرین کے مطابق کسی مریض کو جب یہ علامات ظاہر ہوں کہ اس کے بازو میں کمزوری آگئی ہے، چہرہ نیچے کی طرف جھک گیا ہے اور بولنے میں دقت ہو گئی ہے تو اسے فالج کی علامت سمجھتے ہوئے فوری ہسپتال سے رجوع کرنا ہوتا ہے۔شاہ فیصل ہسپتال نے خصوصی تیار کی گئی ایمبولینسز میں ہی فالج کے ابتدائی طبی علاج کی سہولتوں کا بندوبست کر دیا ہے۔ اس ایمبولینس میں طبی ماہرین کی ٹیم بشمول ویسکولر نیورولوجسٹ، کریٹیکل کیئرنگ نرس، پیرا میڈیکل سٹاف ممبر اور سی ٹی سکین ٹیکنیشن اس خصوصی ایمبولینس کا حصہ ہیں۔ یوں ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی مریض کی تشخیص اور علاج کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔ماہر نیورولوجست ڈاکٹر فہد العجلان نے اس جدید سہولت کے بارے میں کہ'ہمارے پموبائل طبی یونٹ میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے علاوہ ایک جدید ترین پوائنٹ آف کیئر لیب اور امیجنگ کے لیے مصنوعی ذہانت سے لیس جدید آلات و ادویات موجود ہیں واضح رہے یہ خصوصی موبائل اسٹروک یونٹ کا سعودی عرب کے ویژن 2030 کے اہداف میں شامل کیا گیا تھا۔ جو شہریوں کی صحت کی دیکھ بھال کو جدت کے ساتھ آگے بڑھانے کے عزم کا عکاس ہے۔سعودی عرب میں فالج سے شہریوں کی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ دل کی بیماری موت کا سبب بننے میں دوسرے اور ذیابیطس تیسرے نمبر پر ہے

ای پیپر دی نیشن