اسرائیل کا دمشق میں کار پر حملہ، ہوٹل کی عمارت کو نقصان

گزشتہ روز شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک کار میں دھماکہ ہوا۔ کار پر اسرائیلی میزائل آگرا اور کار مکمل جل گئی اور اندر موجود افراد جاں بحق ہوگئے۔شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے اس دھماکے کی وجہ بتائے بغیر اطلاع دی ہے کہ پیر کی شام اسرائیل نے دمشق میں میزح کے علاقے کو نشانہ بنایا۔ اس علاقے میں شامی سکیورٹی اور فوجی ہیڈکوارٹر کے ساتھ ساتھ دیگر سفارت خانے اور بین الاقوامی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔ دھماکہ دارالحکومت کے مشہور گولڈن میزے ہوٹل کے سامنے ہوا جس سے بڑا مادی نقصان ہوا۔حادثے کی ویڈیوز بھی وائرل ہوگئیں ۔ ویڈیوز میں بتایا گیا کہ کار کے ساتھ کیا ہوا اور اس کا پورا جسم جل گیا۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے دمشق کے میزے میں ایک ہوٹل کے سامنے اور وزارت اطلاعات کی عمارت کے قریب کار کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں کم از کم ایک غیر شامی شخص ہلاک ہوگیا ہے۔واضح رہے اس علاقے میں اقوام متحدہ کا دفتر بھی موجود ہے۔ اسرائیل نے اس علاقے میں کئی حملے کیے ہیں۔ اکتوبر کے اوائل میں ایک حملے میں کم از کم چار افراد مارے گئے تھے۔ ان مرنے والوں میں حزب اللہ کے مرحوم سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کے داماد بھی شامل تھے۔شام کی وزارت دفاع کے مطابق آٹھ اکتوبر کو میزے کے پڑوس میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی بمباری میں سات شہری مارے گئے ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ بمباری میں ہلاکتوں کا دعویٰ کیا گیا۔2011 میں شام میں تنازع شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے اس ملک میں سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں حکومتی فورسز کے ٹھکانوں اور ایرانی اور حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن