اسرائیلی ٹیلی وژن "چینل 14" نے بتایا کہ ایرانی میزائل حملے کا جواب دینے کے لیے اسرائیلی منصوبہ تیار ہے۔ حملے میں ایرانی عہدے داران کے گھروں کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ یہ اس کارروائی کا رد عمل ہو گا جس میں حزب اللہ نے چند روز قبل ایک ڈرون طیارے کے ذریعے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو ان کے گھر پر نشانہ بنانے کی کوشش کی تھمذکورہ چینل کے مطابق اسرائیلی فوج اور خارجہ انٹیلی جنس کے ادارے نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے سامنے جوابی کارروائی کا منصوبہ پیش کیا۔ اس منصوبے کی تفصیلات کے بارے میں صرف چند عہدے داران جانتے ہیں۔ منصوبے میں حملے کے حوالے سے وسیع آپشن موجود ہیں۔ ان میں تیل کی تنصیبات، فوجی و حکومتی اہداف اور ایرانی عہدے داران کے گھر شمال ہیں۔چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران پر حملے میں اسرائیلی فضائیہ کے جو ہواباز شریک ہوں گے انھیں کارروائی سے تھوڑا وقت پہلے تفصیلات اور اہداف کے بارے میں بتایا جائے گا۔اسرائیلی چینل نے واضح کیا کہ حملے میں لڑاکا طیاروں اور ایندھن فراہم کرنے والے طیاروں کے علاوہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے استعمال کیے جانے کا امکان ہے۔اسرائیل پہلے ہی ایران کو "مہلک اور بھرپور" جواب کی دھمکی دے چکا ہے جب کہ امریکی صدر یہ اعلان کر چکے ہیں کہ وہ ایران میں جوہری یا تیل کی تنصیبات پر حملے کی تائید نہیں کرتے ہیں