پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم نہیں مانتے. یہ آزاد عدلیہ پرحملہ ہے. اس بار ہم پورا پاکستان بلاک کریں گے۔وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کریں گے. اس طرح کی ترامیم رات کی تاریکی میں ہی کی جاتی ہے. ہم آزاد عدلیہ پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ من پسند لوگوں کو لگا کر سسٹم پر قبضہ کیا جاتا ہے. یہ ثابت ہوگیا میرا فیصلہ ٹھیک تھا، میں نے لوٹے کو پہچان لیا تھا. نشست یا حلقہ اہم نہیں، نظر یہ اہم ہوتا ہے. بزدل لوگوں کی پارٹی میں کوئی گنجائش نہیں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آئینی ترامیم کے خلاف احتجاج کریں گے. یہ ہماراحق ہے. اس بار احتجاج کیلئے پورے پاکستان سے لوگ نکالیں گے. ہمارا احتجاج حکومت سے جان چھڑانے تک جاری رہے گا. اس بار ہم پورا پاکستان بلاک کریں گے۔انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر الزام لگانے والے پہلے اپنی گورننس ٹھیک کریں.آئینی ترامیم پر ووٹ دینے والوں کے خلاف پارٹی ایکشن لے گی. ووٹ دینے والوں کو پارٹی سے فارغ کریں گے، جن جن لوگوں نے ووٹ دیا ہے .پارٹی انکوائری کر رہی ہے، پارٹی ان لوگوں کے نام بتائے گی اور شوکاز دے گی۔ وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ یہ حکومت عوام کے بجائے اپنی ذات کیلئے فیصلےکررہی ہے، 36گھنٹے لڑنا کوئی مذاق نہیں. بھوکا پیاسا آگے بڑھنا مذاق نہیں، کوئی کسی وجہ سے آگے نہیں بڑھ سکا تو وہیں پر احتجاج ہوگا. سیکیورٹی اور لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی ختم ہوچکی تھی.ہم خیبرپختونخوامیں حالات ٹھیک کرنے کی کوشش کررہےہیں. پولیس میں بھرتیاں کررہے ہیں، ہماری پولیس قربانیاں دے رہی ہے ہم سلام پیش کرتے ہیں. پولیس نے 2 گھنٹے کے اندر دہشت گردوں کو انجام تک پہنچایا۔علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ بیانات کو درست کریں کسی صوبے پر ایسےالزام لگانا ٹھیک نہیں. ٹک ٹاک بنانے کے بجائے عوام میں جائیں تو حیثیت پتہ چلے گی.ہم ایک اور احتجاج کا پلان بنائیں گے جو پورے پاکستان میں ہوگا. ہم نے اپنا حق لینا ہے اور ہم اپنا حق لے کر رہیں گے۔