اسلام آباد: خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے سپریم کورٹ کے جج یحییٰ آفریدی کو اگلے چیف جسٹس پاکستان کے طور پر نامزد کر دیا۔چیف جسٹس پاکستان کی تقریری کیلیے پارلیمانی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں دوتہائی اکثریت نے یحییٰ آفریدی کے نام کی منظوری دی۔ سنیارٹی کے لحاظ سے جسٹس منصور علی شاہ پہلے، جسٹس منیب اختر دوسرے اور جسٹس یحییٰ آفریدی تیسرے نمبر پر تھے۔دورانِ اجلاس ذرائع نے بتایا تھا کہ کمیٹی میں پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے جسٹس منصور علی شاہ کا نام تجویز کیا تھا جبکہ مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں کے ارکان نے یحییٰ آفریدی کے نام پر اصرار کیا۔کمیٹی نے یحییٰ آفریدی کا نام وزیر اعظم کو ارسال کر دیا جن کی ایڈوائس پر صدر مملکت نئے چیف جسٹس پاکستان کی منظوری دیں گے۔خصوصی پارلیمانی کمیٹی 12 ارکان پر مشتمل ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے اعظم نذیر تارڑ، خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز شامل ہیں۔کمیٹی میں پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک، راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر اور صاحبزادہ حامد رضا حصہ ہیں۔جے یو آئی (ف) سے کامران مرتضیٰ، ایم کیو ایم پاکستان سے رعنا انصار بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔پی ٹی آئی نے نئے چیف جسٹس کی کمیٹی میں بیٹھنے سے انکار کر دیا تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے انہیں منانے کی کوشش کی تھی لیکن ان کی بات بھی نہیں مانی گئی تھی۔اسپیکر چیمبر میں خصوصی پارلیمانی کمیٹی اور سنی اتحاد کونسل کے مذاکرات کے دوران بیرسٹر گوہر خان نے واضح کیا تھا کہ آئینی ترمیم مانتے ہیں نہ ہی اس کمیٹی کو تسلیم کرتے ہیں۔
قبل ازیں مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر کو فون کر کے پارلیمانی کمیٹی میں شرکت کا مشورہ دیا تھا۔