عدلیہ میں اصلاحات کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکے گا:وزیراعلیٰ سندھ 

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے ہوئی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری 18 ویں ترمیم کی شکل میں آئین واپس لائے تھے. عدلیہ کا پورا وقت تو سیاسی کیسز میں لگ جاتا تھا. ہم نے کہا یہ وقت عوامی کیسز پر لگے۔انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے 2006 میں عدلیہ اصلاحات کا سوچا. عدلیہ میں اصلاحات کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکے گا. بلاول بھٹو کے پاس نمبرز پورے تھے پر انہوں نے سب سے مذاکرات کیے۔ان کا کہنا تھا کہ اس جماعت سے بھی بات کی جس کا نام تحریک انصاف ہے، مجھے یقین تھا کہ ان کا لیڈر انصاف پر یقین نہیں رکھتا، وہ راضی نہیں تھے جو آج جماعت کے صدر بھی نہیں۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو اس ایجنڈے کو آگے لے کر بڑھے. بلاول بھٹو مولانا فضل الرحمان اور میڈیا کے پاس بھی گئے. بلاول بھٹو پی ٹی آئی کے پاس بھی گئے، پی ٹی آئی کے بانی راضی نہیں تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے بتایا جیل میں بیٹھا شخص راضی نہیں. 26 ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے ہوئی ہے. بلاول بھٹو نے مہم کی قیادت کی اور سرخرو ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن