لاہور کے مختلف نجی اور سرکاری ہسپتالوں میں جمعرات کے روز سات لوگوں کوڈینگی مچھر نے اپنے ڈنگ سے ابدی نیند سلا دیا۔ جنرل ہسپتال میں ڈینگی فیور میں مبتلا تین افراد پینسٹھ سالہ بوٹا مسیح، پینتیس سالہ کنول اور چونسٹھ سالہ محمد حسین ہلاک ہوگئے۔ گنگارام ہسپتال میں راج گڑھ کا رہائشی سینتیس سالہ زاہد اورآؤٹ فال روڈ کا پچپن سالہ محمد سلیم چل بسے۔سروسز ہسپتال میں ڈینگی فیور میں مبتلا سترہ سالہ نوجوان محمد صادق دم توڑ گیا جبکہ میو ہسپتال میں تین روز سے زیرعلاج تیس سالہ نسرین بھی جانبر نہ ہوسکی۔ آج مزید سات افراد کی ہلاکت کے بعد لاہور میں اس جان لیوا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد اڑسٹھ ہوگئی ہے۔ ادھر شہر کے ہسپتالوں میں نا کافی سہولتوں پر لوگ حکومت سے شکایتیں کرتے نظر آتے ہیں
لاہور کنگ ایڈورڈ کالج میں ڈینگی وائرس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب بھر میں ڈینگی کے چھ سو تین کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے لاہور کے چار سو ننانوے کیسز ہیں۔جبکہ پنجاب بھر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد نو ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔۔
سری لنکا سے آئی ہوئی ماہرین کی ٹیم نے آج جنرل ہسپتال کا دورہ کیا اور وہاں ڈاکڑز کو علاج کے لیے سری لنکا میں کیے جانے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا ۔۔
دوسری طرف محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ لاہور میں ڈینگی کی وبا نے شدت اختیار نہیں کی جلد قابو پالیں گے
لاہور کنگ ایڈورڈ کالج میں ڈینگی وائرس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب بھر میں ڈینگی کے چھ سو تین کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے لاہور کے چار سو ننانوے کیسز ہیں۔جبکہ پنجاب بھر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد نو ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔۔
سری لنکا سے آئی ہوئی ماہرین کی ٹیم نے آج جنرل ہسپتال کا دورہ کیا اور وہاں ڈاکڑز کو علاج کے لیے سری لنکا میں کیے جانے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا ۔۔
دوسری طرف محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ لاہور میں ڈینگی کی وبا نے شدت اختیار نہیں کی جلد قابو پالیں گے