کراچی اسٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے چارمیں سے تین روزمارکیٹ گرین نمبرزمیں رہی۔ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس پندرہ ہزارچھ سوتیس پوائنٹس کی بلند ترین سطح تک بھی پہنچنے میں کامیاب رہا تاہم آخری کاروباری روز ایک سو چھتیس پوائنٹس کی مندی نے مارکیٹ کی تیزی کو محدود کردیا۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس شدید مندی کے باعث نہ صرف پندرہ ہزار چھ سو بلکہ پندرہ ہزار پانچ سو پوائنٹس کی سطح بھی برقرار نہ رکھ سکا۔ کاروباری ہفتے کے اختتام پر کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس مجموعی طور پر صرف چار پوائنٹس بڑھ سکا۔ مجموعی کاروباری حجم میں گزشتہ ہفتے اکیس فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی اور ایک ہفتے کے دوران اوسط بارہ کروڑ شئیرز کے سودے ہوئے۔ گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران آئل اینڈ گیس کے اسکرپٹس میں مثبت سرگرمیاں دیکھی گئیں۔ سیمنٹ کی قیمتوں میں کمی، مقامی اوربرآمدی سیمنٹ کی طلب میں کمی کی وجہ سے سیمنٹ اسٹاکس پریشرمیں رہے۔ ایک ہفتے کے دوران کراچی اسٹاک مارکیٹ کے سرمائے کی مالیت میں سولہ ارب پچیس کروڑ روپے کی کمی رہی۔ بروکرزکا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے باعث انڈیکس بلند ترین سطح کی جانب گامزن ہے تاہم ملکی سیاسی صورتحال میں ہلچل دہری شہریت کیس میں نااہلی جیسے فیصلوں نے مقامی سرمایہ کاروں کو محتاط رویہ اختیار کرنے پر مجبور کیا ہوا ہے۔
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں اس ہفتے محدود سرگرمیاں رہیں، کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس پندرہ ہزارپانچ سوپوائنٹس کی سطح برقرارنہ رکھ سکا۔
Sep 22, 2012 | 13:09