مقبوضہ بیت المقدس(ثناءنیوز) مقبوضہ فلسطینی علاقے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے لئے امداد لے جانے والے یورپی سفارت کاروں کے ساتھ اسرائیلی فوجیوں نے بدتمیزی کی اور وہ ٹرک اپنے قبضے میں لے لیا جس میں یورپی سفارت کار ٹینٹ اور دیگر امدادی سامان لے جا رہے تھے۔ ان سفارتکاروں کا تعلق فرانس، برطانیہ، سپین، آئرلینڈ، آسٹریلیا اور یورپی یونین کے پولیٹکل دفتر سے تھا۔ یہ ہنگامی امداد ان فلسطینیوں کے لئے تھی جن کے گھر گزشتہ ہفتے مسمار کیے گئے تھے۔ خبر رساں اداروںکے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں نے سفارت کاروں، مقامی شہریوں اور امدادی کارکنوں پر سانڈ گرینیڈ پھینکے۔ اور ان کا ایک ٹرک اپنے ساتھ لے گے۔ اس سے قبل انہوں نے ٹرک میں سوار ایک فرانسیسی خاتون سفارت کار ماریوں کیستاں کو باہر کھینچا اور زمین پر دھکا دیا۔ انہوں نے زمین سے اٹھنے کے بعد اسرائیلی فوجی کو گھونسا مارا۔ اس فرانسیسی سفارت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں نے مجھے ٹرک سے باہر کھینچا اور سفارتی استثنی کا لحاظ کیے بغیر مجھے دھکا دیا اور زمین پر گرا دیا۔ یہاں بین الاقوامی قانون کا اس طرح احترام کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر کیستاں وہاں موجود تھیں تو فرانس سے اس کی شکایت کی جائے گی۔ الزامات کا جائزہ لیں گے۔ متاثرہ سفارتکاروں میں سے ایک سفارت کار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر کہا کہ یہ حیرت انگیز اور جارحانہ ہے۔ ہم ان کارروائیوں کی اطلاع اپنی حکومتوں کو دیں گے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ خرب المحول میں 120 افراد کی رہائش تھی۔ جنہیں اسرائیلی فوج نے مسمار کر دیا۔