لاہور (خبر نگار) پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا ہے کہ اگر اصغر خان کیس کے فیصلے پر عملدرآمد ہوجائے تو ملک کے وزیراعظم اور سب سے بڑے صوبے کے وزیراعلیٰ آئین سے بغاوت کے جرم میں سزائے موت کے سزاوار ہوں گے۔ عدالتیں آج بھی بھٹو کی پھانسی کے کیس کا فیصلہ نہیں کررہیں۔ آخر صرف وہ فیصلے کیوں دیئے جاتے ہیں جو پیپلز پارٹی کے خلاف ہوں۔ ہم اب بلاول کو پارٹی کا چیئرمین بنائیں گے، بلاول کی قیادت میں پیپلز پارٹی اقتدار میں آئیگی، 65 سالہ بوڑھا خود کو نوجوانوں کا ترجمان کہتا ہے۔ بھٹو نے جیل سے بے نظیر بھٹو کو 25 سال کی عمر میں پارٹی اور کارکنوں کو سونپا تھا۔ ہم 25 سال کی عمر میں بلاول بھٹو کو چیئرمین بنائیں گے۔ وہ گزشتہ روز اپنی رہائشگاہ پر بلاول بھٹو زرداری کی 25ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ تقریب سے پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو، چودھری اعتزاز احسن، قمر زمان کائرہ، شوکت بسرا، ثمینہ گھرکی، بیلم حسنین، عابد ساقی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر امتیاز صفدر وڑائچ، تسنیم قریشی، طارق شبیر میو، راﺅ جمیل ہاشم، پرویز رفیق، بیرسٹر عامر حسن، تنویراشرف کائرہ، میاں مصباح الرحمن، عزیز الرحمن چن، دیوان غلام محی الدین، نوید چودھری، احسن بھون، عفت بٹ، قیصرہ اسلام اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ تقریب میں بلاول کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ آج ایک اور بھٹو آئینی طور پر پارٹی قیادت سنبھالنے کا اہل ہوگیا ہے۔ منظور وٹو نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی روح کو یقین دلاتے ہیں کہ انکی نشانی کے ساتھ رہیں گے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف زرداری کا یہ کہنا کہ حکومت کی ٹانگیں نہیں کھینچیں گے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ سیاست نہیں کریں گے۔ عابد ساقی نے کہا کہ ججوں اور عدالتی افسروں کو ساتھ ملا کر الیکشن کس طرح ہرایا گیا یہ اب عوام پر واضح ہوتا جارہا ہے۔ ثمینہ گھرکی نے کہا کہ آج تبدیلی کا دن ہے۔ بیلم حسنین نے کہا کہ بلاول کو بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی طرح وزیراعظم بنائیں گے۔ اس موقع پر طارق عزیز کے حامی ان کیخلاف مقدمات پر احتجاج کرتے رہے جس پر قیادت کو یقین دہانی کرانا پڑی کہ وہ طارق عزیز کے ساتھ ہیں۔
لطیف کھوسہ