جماعت اسلامی شوریٰ بلوچستان مسئلہ پر قومی کانفرنس بلائے گی

لاہو ر(خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ نے اپنے حالیہ اجلاس میں زراعت، فنانس، کراچی کی صورتحال، بلوچستان، تہذیب و ثقافت، امت مسلمہ کے مسائل، تعلیم، مزدوروں، نوجوانوں اور خواتین کے مسائل اور فاٹا کے بارے میں قراردادیں منظور کی ہیں۔ بلوچستان کے بارے میں قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا صوبہ بلوچستان، پچھلے 6 عشروں سے معاشی پسماندگی و غربت کی تصویر پیش کرتا ہے جس کے باعث محرومی و انتہاپسندی کی راہ پر چل کر علیحدگی و آزادی پسندی کا ایک مستقل عنصر وجود میں آیا ہے جو ریاست و ارباب اختیار کے لئے انتہائی خطرناک صورتحال قرار دیا جاسکتا ہے۔ جماعت اسلامی عیدالاضحی کے بعد مسئلہ بلوچستان پر ”قومی کانفرنس“ جرگہ منعقد کرنے جارہی ہے تاکہ وہاں کے مسائل کے حل کے لئے اتفاق رائے اور علیحدگی پسندوں کے نقطہ نظر کو ایڈریس کرکے، سننے و سمجھنے کے لئے ماحول پیدا کیا جاسکے۔ کراچی کی صورتحال پر منظور کی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا جائے۔ بلدیاتی نظام میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جائیں۔ نیز ووٹر لسٹوں کو شفاف بنایا جائے۔ شہریوں کے بنیادی مسائل کو حل کیا جائے۔ ٹارگٹ کلرز کو پکڑ کر ان کی سیاسی وابستگی کو قوم کے سامنے لایا جائے۔ نیز پیرول پر رہا ہونے والے دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے۔ ایک اور قرارداد کے مطابق کہا گیا کہ حکمرانوں کی نااہلی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک غربت، بیروز گاری، مہنگائی، توانائی کے بحران اور قرضوں کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔ بدترین سیلاب کی تباہ کاریوں، اسلام آباد کے موجودہ دھرنوں کے معیشت پر منفی اثرات، ضرب عضب کی وجہ سے فوجی بجٹ میں غیر ضروری اضافہ، لوڈشیڈنگ اور سکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خدشات نے معاشی مستقبل کو مزید مایوس کن بنا دیا ہے۔ بجلی، گیس کی نایابی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ سے پیداواری اخراجات میں ناقابل برداشت اضافہ ہوجانے کے نتیجہ میں کارخانے بند ہونے اور بے روزگاری میں اضافہ کا سلسلہ ختم ہونے میں نہیں آرہا۔ پبلک سیکٹر کے قومی ادارے اربوں روپے کا سالانہ خسارہ دے رہے ہیں۔ ان کی اصلاح کے لئے کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا گیا۔ صنعت کاروں اور تاجروں کو نہ امن مل رہا ہے نہ گیس اور بجلی مل رہی ہے۔ مجلس شوریٰ کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط کے سامنے ملک کی آزادی گروی رکھ دی گئی ہے۔ اسکے علاوہ آئین اور قانون موجود ہونے کے باوجود میڈیا وہ کردار نہیں ادا کررہا جو قومی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے کے بجائے مفاد پرست کلچر سکھایا جارہا ہے جس سے بے راہ روی بڑھ رہی ہے۔ مرکزی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی کا یہ اجلاس حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ تعلیم، کھیل، صحت، ملازمت اور روزگار کی سہولیات مہیا کرنے کے لئے فی الفور انقلابی اقدامات کئے جائیں۔
جماعت اسلامی شوریٰ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...