اسلام آباد (اے پی پی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نوازشریف اور صدر ممنون حسین کی مشترکہ زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے عہدیداروں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر بڈھ بیر سانحہ کے شہدا اور سینیٹر راجہ ظفر الحق کی اہلیہ کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ وزیراعظم نے افتتاحی کلمات میں کہا کہ حکومت امن و امان، لوڈ شیڈنگ، انفراسٹرکچر کی ترقی کے بڑے چیلنجوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے جو اقتصادی ترقی، روزگار اور خوشحالی کیلئے بڑے ضروری ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب اتفاق رائے سے تسلیم شدہ سیاسی فیصلہ ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن صرف دہشت گردوں کیخلاف ہے۔ مسائل کا حل اقتصادی ترقی‘ روزگار اور خوشحالی کیلئے ضروری ہے۔ آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج برآمد ہوئے۔ کراچی کے عوام انتہائی خوش ہیں شہر میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری پر اطمینان محسوس کرتے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد اسماعیل راہو نے وزیراعظم کو سندھ میں ضلعی کمیٹیوں کے قیام کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹیاں تمام 29 اضلاع میں قائم کی گئی ہیں اور ان کمیٹیوں نے پہلے ہی عوام کے ساتھ رابطے کا آغاز کر دیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) ملک کی سب سے بڑی اور انتہائی مقبول سیاسی جماعت ہے۔ اس کی طاقت اس کے کارکن اور عہدیدار ہیں۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف ملک کے واحد رہنما ہیں جو ملک کو درپیش چیلنجوں سے باہر نکال سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے اختتامی کلمات میں عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ عوام کے ساتھ رابطہ بڑھائیں سندھ کے عوام کا معیار زندگی مزید بہتر بنانے کیلئے تجاویز پیش کریں۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور جام معشوق علی، وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر سید آصف سعید کرمانی، سینیٹر اقبال راجہ ظفر جھگڑا، وزیر مملکت برائے مواصلات عبدالحکیم بلوچ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن، سینیٹر راحیلہ مگسی، بابو سرفراز جتوئی، سید ایاز علی شاہ شیرازی (ایم این اے)، ہمایوں خان (ایم پی اے)، مسرور جتوئی (ایم پی اے)، صورتھ تھبو (ایم پی اے)، سید اعجاز شاہ شیرازی (ایم پی اے)، سید شفقت حسین شیرازی، اسلم ابڑو، ارباب انور علی، خیل داس کوہستانی (اقلیتی)، شبیر انصاری ، زین انصاری، ظفر اے شیخ، چودھری طارق، ڈاکٹر شام سندر اور علی اکبر گجر نے شرکت کی۔نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں کسی سے الحاق یا اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سندھ کے ہر علاقے میں خود جائوں گا۔ سیاسی و انتظامی امور کا خود جائزہ لوں گا۔ ایک آدھ جماعت کے سوا سبھی جماعتیں مثبت سیاست کر رہی ہیں۔ وقت کے ساتھ وہ بھی مثبت سیاست کی طرف آجائیں گی۔