لاہور+نارووال( وقائع نگار خصوصی +نامہ نگار) چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے نارووال سول و سیشن عدالتوں کا اچانک دورہ کیا، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ طارق افتخار احمد بھی ساکھ تھے۔ چیف جسٹس نے جوڈیشل افسروں کو ہدایت کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ وقت عدالتوں میں گزاریں اور بروقت انصاف کی فراہمی کے عمل کو یقینی بنائیں۔ جوڈیشل کمپلیکس میں سکیورٹی کے انتہائی ناقص انتظامات پر ڈی پی او نارووال کو موقع پر طلب کیا اور سخت سرزنش کی۔ ڈی سی او نارووال شہر میں موجود نہ ہونے کی بنا پر چیف جسٹس کی جانب سے طلبی کے باوجود پیش نہ ہوسکے۔ چیف جسٹس نے اے ڈی سی کو ضلعی عدلیہ کے انتظامی معاملات میں معاونت کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے عدالتی عملے کے یونیفارم نہ پہننے کے حوالے سے سخت تنبہیہ کی۔ اور جوڈیشل کمپلیکس میں صفائی کے ناقص انتظامات پر سخت اظہار برہمی کا اظہار کیا اور سائلین کے لئے پانی اور بیٹھنے کے مناسب انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ بار کی بلڈنگ کا بھی دورہ کیا۔ بار روم میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات پر عملے کی سرزنش کی۔نارووال سے نامہ نگار کے مطابق چیف جسٹس ہائیکورٹ نے یونیفارم نہ پہننے پر چار عدالتی اہلکار معطل کر دیئے۔ چیف جسٹس منظور احمد سائلوں کے دروازے سے ڈسٹرکٹ کورٹس میں داخل ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد تنویر اکبر اور صدر ڈسٹرکٹ بار ایم بی نسیم، جنرل سیکرٹری رانا ناصر امین نے چیف جسٹس کو مسائل سے آگاہ کیا۔