نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کےلئے پرعزم حکومت پنجاب

Sep 22, 2016

سید مبشر حسین

دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں جسے اندورنی یا بیرونی شدت اور انتہاءپسندی یا دہشتگردی کا سامنا نہ ہو- پاکستان کو بھی عرصہ دراز سے دہشتگردی کے ناسور کا سامناہے -مختلف حکومتیں اپنے دور اقتدار میں پاکستان کی اندورنی و بیرونی سلامتی کو مستحکم بنانے اور عوام کو دہشتگردی اور سنگین جرائم سے محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کرتی آئی ہیں تاہم 16دسمبر 2014 کو سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتو ںنے دہشتگردی ،ہر طرح کی جارحیت اور اس سے جڑے جرائم کو جڑ سے ختم کرنے کا مصمم ارادہ کیا اوراس پر عمل پیرا ہو کر حکومت پنجاب نیشنل ایکشن پلان کو پوری طرح لاگو کرنے اور جرائم کی بیخ کنی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے صوبہ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر کامیاب عملدرآمد سے انٹرنیشنل سکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کیلئے اعلی سطحی سیاسی اتحاد قائم ہواہے، تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ باہمی بات چیت اور تعلقات میں بھرپور پیشرفت سے علمائ، میڈیا،سول و پولیس ایڈمنسٹریشن اور عدلیہ کے روےے میں مثبت تبدیلی آئی ہے-پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کیلئے حکومت عمل داری کو قائم کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے مابین انٹیلی جنس آپریشنز اور پراسکیویشن میں بہترین امداد باہمی دیکھنے میں آئی ہے- وزیراعلی محمد شہبازشریف کی قیادت میں حکومت پنجاب نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار دہشت گردی سے نبردآزماہونے کیلئے ایک ہزار 500 اہلکاروں پر مشتمل کاﺅنٹر ٹیر ازم ڈیپارٹمنٹ قائم کیا-یہ فورس انٹیلی جنس معلومات کے حصول، خصوصی آپریشنز اور انسٹی گیشن کے ذرےعے ملک سے دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے چیلنج کو نہایت احسن طریقے سے پورا کررہی ہے-یہ ادارہ ہر قسم کی فرقہ واریت اور شدت پسندی کیلئے بھی کام کررہاہے- نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگردی اور انتہاءپسندی کیخلاف کئے گئے ٹھوس اور موثر اقدامات کے نتیجے میں ستمبر 2016 تک 97 ہزار 608 مقدمات درج کئے گئے جبکہ نفرت انگیز تقاریر ، وال چاکنگ ، اسلحہ کی نمائش اور دیگر قوانین کی خلاف ورزی پر ایک لاکھ سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا- اسکے علاوہ کرایہ داری ایکٹ، وال چاکنگ (ترمیمی ایکٹ) 2015 ، اسلحہ ایکٹ 2015 ، پنجاب ساﺅنڈ سسٹم ایکٹ ،پبلک آرڈر ایکٹ کے ترمیم شدہ قوانین نافذ کر کے خلاف ورزی کرنیوالوں کےخلاف سخت کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں-پنجاب ساﺅنڈ سسٹم ریگولیشن آرڈیننس کے تحت نفرت انگیز مواد کی نشرو اشاعت اور ابلاغ‘ کرایہ داری آرڈیننس 2015کی خلاف ورزی‘ انسداد وال چاکنگ آرڈیننس ، پنجاب آرمز آرڈیننس کی خلاف ورزی پر متعدد مقدمات درج اور افراد گرفتار کئے گئے -نیشنل ایکشن پلان پر موثر عملدرآمد کے تحت صوبہ پنجاب میں دہشتگردوں اور دہشتگردی میں مالی امداد کے ذرےعے سہولت کار بننے والوں کیخلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی گئی ہے-انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اس جرم میں 123افراد کو حراست میں لیا گیا- حکومت پنجاب کے ان اقدامات کے نتیجے میں صوبہ پنجاب میں دہشتگردی کے واقعات میں 70 فیصد کمی آئی ہے-2014میں دہشتگردی کے 42 جبکہ سال 2015-16 میں 17واقعات رونما ہوئے-اعداد وشمار کےمطابق جنوری 2016 تا اگست 2016میں قتل کے مقدمات میں 7فیصد ، اغواءبرائے تاوان کے مقدمات میں66فیصد، ڈکیتی کے مقدمات میں35فیصد، رہزنی کے مقدمات میں19فیصد کمی واقعہ ہوئی ہے -اسی طرح اسلحہ لائسنسز کے اجراءکو سمارٹ کارڈز کے ذرےعے تبدیل کر کے اب تک 6لاکھ 25000 اسلحہ لائسنسز کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا- دہشت گردی کا سبب بنے والے 70سے زائد ویب لنکس بلاک کئے گئے ، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر دہشتگردی کےخلاف شعور اجاگر کیا گیا - محکمہ تعلقات عامہ پنجاب کے زیر اہتمام 300سے زائد خصوصی مضامین فیچرز اور کلر ایڈیشنز دہشتگردی کیخلاف شعور اجاگر کرنے کیلئے شائع کرنے کا اہتمام کیاگیا- صوبہ بھر میں ستمبر2016تک ایک لاکھ 43ہزار افغان مہاجرین کی بائیومیٹرک تصدیق کی جا چکی ہے -13 ہزار 782مدارس ، 62ہزار 678 مساجد اور 2925 اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی جیو ٹیگیک بھی عمل میں لا ئی گئی ہے اسکے علا وہ 8ہزار 286سماجی تنظیموں میں سے 4200 این جی اوز کی جیو ٹیگیک کر کے 3427 کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے اسکے علاوہ 125 این جی اوز کا سپیشل آڈٹ بھی کروایا گیا ہے- حکومت پنجاب نے قتل کی تشویشن کے یونٹ کے قیام کے علاوہ پولیس کی استعداد کار میں بہتری کیلئے سپیشل پروٹیکشن یونٹ اور ڈولفن فورس بھی قائم کی جبکہ سیف سٹی اتھارٹی کا قیام بھی عمل جرائم کے خاتمے کیلئے حکومت پنجاب کا تاریخی اقدام ہے- ہمارے ملک میں دہشتگردی کے ناسو ر پر اسی صورت میں مکمل طو رپر قابو پایا جا سکتاہے جب تمام صوبے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپناتے ہوئے انفارمیشن شیئرنگ کے نظام کو مزید موثر بنائیں- حکومت پنجاب نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور سنگین جرائم کے خاتمے کےلئے موثر کارروائیاں کررہی ہے اور اسے سیاسی و عسکری قیادت کا مکمل اعتماد حاصل ہے- حکومت پنجاب کے موثر اقدمات کی روشنی میں امید کی جا سکتی ہے کہ پنجاب میں دہشتگردی اور جرائم کی صورتحال میں مزید کمی آئیگی-

مزیدخبریں