کراچی (سٹاف رپورٹر) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں سندھ اسمبلی بلڈنگ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کی سفارش پر بیواو¿ں کے گھروں کے قرضے معاف کرنے کے معاملے پر غور کیا گیا۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ہاو¿س بلڈنگ کی جانب سے سفارشات پر عملدرآمد نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ 6ماہ گذر جانے کے باوجود ہاو¿س بلڈنگ کارپوریشن نے سفارشات پر کوئی اقدام نہیں کیا۔اربوں روپے معاف کرانے والوں سے کوئی نہیں پوچھتا ہم نے غریبوں کی بات کی تھی اور ان خواتین کے لیے بات کی تھی جو ادائیگی نہیں کرسکتی ہیں۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کرنسی نوٹوں کی تصدیق کے لیے لگائی گئی مشینوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سٹیٹ بینک حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ملک میں اے ٹی ایم سے 4ہزار ارب روپے نکالے جاتے ہیں۔ اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے پر کام کررہے ہیں۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے کے لیے شکایات کے تدارک کے لیے سٹیٹ بینک ایک سیل کا قیام عمل میں لائے۔
قائمہ کمیٹی خزانہ/اجلاس