لاہور (سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ سپورٹس) پاکستان کو ٹیسٹ کرکٹ میں عالمی نمبر ون بننے پر آئی سی سی کی جانب سے ٹیسٹ ٹیم کے نمبر ون اعزاز گرز سے نواز دیا گیا۔ خصوصی تقریب کا اہتمام قذافی سٹیڈیم میں ہوا جس کے مہمان خصوصی آئی سی سی چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن تھے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سبحان احمد اور قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق بھی موجود تھے۔ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں سمیت بورڈ کے دیگر حکام نے شرکت کی۔ ڈیوڈ رچرڈ سن نے ٹیسٹ کی نمبر ون ٹیم بننے پر قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کو ٹیسٹ کی نمبر ون ٹیم کی ٹرافی گرز پیش کی۔ ڈیو رچرڈسن کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ پاکستان سمیت تمام ممالک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال رہے، میری بھی نیک تمنائیں پاکستان کے ساتھ ہیں کہ یہاں پر انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہو سکے کیونکہ دہشت گردی کے واقعات کی بنا پر کوئی ٹیم پاکستان نہیں آ رہی ہے۔ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کرکٹ کو بہت نقصان ہوا ہے اس بات کا اندازہ ہے۔ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے پی سی بی اور حکومت پاکستان کو فول پروف سیکورٹی کے اقدامات کرنا ہونگے۔ مجھے اور آئی سی سی کو قائل کیا جا سکتا ہے لیکن اس کےلئے ضروری ہے کہ سیکورٹی ماہرین اور ان کھلاڑیوں کو قائل کیا جائے۔جب بھی پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی بات کی جاتی ہے کوئی سانحہ پیش آجاتا ہے ۔بورڈ اور حکومت سیکورٹی کی صورتحال کی بہتری کی کوششیں کر رہے ہیں۔ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کا ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن حاصل کرنا کسی ایک کھلاڑی کی کارکردگی کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ تمام کھلاڑیوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کی جانب سے نمبر ون ٹیسٹ ٹیم کا اعزاز ملنے پر مشکور ہوں۔ ہم نے 2010 ءسے تمام میچز ملک سے باہر کھیلے۔ کپتان اور لیڈر کھلاڑیوں کی کارکردگی کے بغیر کچھ نہیں کرسکتا، ہم نے ایک ٹیم بن کر کھیلا جس کا صلہ مل گیا ہے لیکن اب نمبر ون کی پوزیشن کو برقرار رکھنا ہمارے لئے چیلنج ہے کیونکہ مستقبل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف امارات میں، دورہ نیوزی لینڈ کے بعد آسٹریلیا بھی جانا ہے یہ مشکل سیریز ہیں جس میں کھلاڑیوں کے لئے پرفارم کرنا ضروری ہے۔