30 ستمبر کو اڈا پلاٹ پر جلسہ ہو گا‘ تحریک انصاف: ایف آئی اے‘ نیب کا پانامہ لیکس تحقیقات سے انکار تشویشناک ہے‘ عمران خان

Sep 22, 2016

لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) تحریک انصاف نٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان نے رائے ونڈ کے مقام اڈا پلاٹ پر 30 ستمبر کا جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے تحریک انصاف کی سنٹرل پنجاب کی 9 اضلاع کی آرگنائزنگ کمیٹیوں کے اجلاس میں اس فیصلے کا اعلان کیا اور آرگنائزنگ کمیٹیوں کو جلسہ عام کامیاب کروانے کیلئے ذمہ داریاں سونپ دیں۔ عبدالعلیم خان نے قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے اضلاع کو مہمانداری کیلئے خصوصی ذمہ داریاں سونپی ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے نوجوان سکیورٹی امور اور خواتین کیلئے خصوصی اقدامات کو یقینی بنائیں گے۔ قبل ازیں صحافیوں سے گفتگو میں علیم خان نے کہا کہ ہمارا مارچ پرامن ہوگا، ہمارا مقصد کسی کے گھر پر حملہ نہیں، پرامن جلسہ کرنا ہے۔ مداخلت کرنے کی کوشش کی گئی تو نتائج کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ عبدالعلیم خان نے وزراء اور مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران سمیت نواز جانثار فورس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں طعنے دئیے کہ نواز شریف کی مشرف دور میں وطن واپسی پر جانثاری کیوں نہیں دکھائی۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کا نام لئے بغیر کہا کہ ملک ایماندار قیادت کے بغیر نہیں چل سکتا۔ دوسری جانب ٹوئیٹر پیغام میں عمران خان نے کہا ہے کہ ایف آئی اے اور نیب کا پانامہ لیکس کی تحقیقات سے انکار تشویشناک ہے‘ اس معاملے پر سپریم کورٹ کو پانامہ لیکس معاملے کا نوٹس لینا چاہئے۔ ادارے چوروں کی کرپشن بچانے کیلئے بہانے ڈھونڈھ رہے ہیں۔ پاکستان میں غریبوں اور کمزوروں کو جیل بھیجا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلائیں۔ قراردادوں میں کشمیریوں سے حق خود ارادیت کا وعدہ کیا گیا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کی مذمت کرتے ہیں، بھارتی افواج نہتے کشمیریوں‘ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ کشمیر میں پیلٹ گن کا استعمال عالمی کنونشنز کی خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوائے۔ بھارت فوجی آپریشن کے ذریعے کشمیریوں کو غلام نہیں بنا سکتا۔ پاکستانی حکومت نے مسئلہ کشمیر سرد خانے میں ڈالے رکھا ہے۔ مسئلہ کشمیر پر فعال اور موثر سفارتکاری کی ضرورت تھی اور بھارت پاکستان کیخلاف الزام تراشی کی سیاست نہ کرے اوڑی حملے کے فوری بعد الزام تراشی نہیں کرنا چاہئے تھی۔ حملے کی معلومات پاکستان کو فراہم کرنی چاہئیں تھیں۔ پاکستانی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال دیا وزیراعظم نوازشریف نے نئی دہلی میں حریت قیادت سے ملنے سے انکار کر دیا تھا اور وہ شریف خاندان کا کاروبار بڑھانے کیلئے میٹنگز میں مصروف رہے۔

مزیدخبریں