کشمیریوں کا حقِ خودارادی تسلیم کر لیا جائے تو خطے کی فضا سازگار ہو جائے گی: ممنون حسین

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کا حقِ خودارادی کھلے دل سے تسلیم کر لیا جائے تو خطے کی فضا سازگار ہو جائے گی اور وہ وسائل جو اس وقت اختلافات کے فروغ کے لیے کام میں لائے جا رہے ہیں، انسانی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیے جا سکیں گے۔صدر مملکت نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے کشمیر کے مسئلہ کا حل انتہائی ضروری ہے اور یہ مسئلہ حل کیے بغیر خطے میں امن ایک خواب رہے گا۔ وہ فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے زیر اہتمام’عالمی کانفرنس برائے امن وسلامتی جنوبی اور وسطی ایشیا‘کے عنوان سے منعقد کی جانے والی کانفرنس کے ابتدائی سیشن سے خطاب کررہے تھے ۔ کانفرنس میں چیئرمین، اعلیٰ تعلیمی کمشن ڈاکٹر مختار احمد، وائس چانسلرفاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر ثمینہ امین قادر نے بھی خطاب کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ خطے کی ترقی و خوشحالی کے لیے منفی طرزِ عمل سے گریز کرنا ہو گا تاکہ وسط ایشیا اور جنوبی ایشیا کے عوام کے مفاد میں تعاون و ترقی کا عمل تیزی سے آگے بڑھ سکے۔ پاکستان اس مقصد کے لیے تمام ہمسایہ ممالک کے درمیان جغرافیائی قربت کو ایک مثبت اور تیز رفتار شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لیے پر جوش ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پڑوسی ممالک کو ماضی کے مسائل میں الجھنے کے بجائے خطے کی ترقی کے لیے آگے بڑھناہو گا تاکہ ہماری آنے والی نسل کامستقبل بہتر ہو سکے۔ صدرمملکت نے کہا کہ باہمی اختلافات اور تنازعات کے حل کابہترین طریقہ یہی ہے کہ باہمی اعتماد میں اضافے کے لیے نیک نیتی کے ساتھ اقدامات کیے جائیں کیونکہ تعاون اور باہمی اعتماد ہی مسائل کا حل نکال سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس عہد میں کوئی خطہ اس وقت تک ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے اور نہ امن و استحکام اور خوشحالی کی منزل قریب آ سکتی ہے جب تک عالمی برادری پورے خلوص نیت کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون نہ کرے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ نام نہاد سٹریٹیجک مفادات پر بنی نوعِ انسان کی بہتری اور بھلائی کو ترجیح دی جائے اور چھوٹے چھوٹے مقاصد کے لیے ردّوقبول کی بنیاد پرتعلقات استوار کرنے کے بجائے پورے خطے کے ساتھ تعاون کے طریقے تلاش کیے جائیں۔صدر مملکت نے کہاکہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعات سے ہمارا خطہ بری طرح متاثر ہوا ہے لیکن پاکستان نے اس کا بھر پور طریقے سے مقابلہ کیا ہے۔ ہمارے پڑوسی ملک چین نے ہماری قوم کے حوصلوں اور وطن سے بے لوث محبت کو دیکھتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری کی صورت میں اربوں ڈالر کے معاہدے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری ایک کثیرالمقاصد منصوبہ ہے جو خطے کے تمام ممالک کے لیے ترقی اور خوشحالی کی نوید ثابت ہو گا جس کے نتیجے میں عوام کا معیار زندگی بلند ہو گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے ہمسایہ ممالک، خاص طور پر وسط ایشیائی ریاستیں اس منصوبے میں دلچسپی لے رہے ہیں اور ا س میں شراکت دار بننے کے خواہش مند ہیں۔

ای پیپر دی نیشن