سیالکوٹ+ پسرور (نامہ نگاران) تحصیل پسرور کے چاروہ سیکٹر میں بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس نے بلااشتعال سول آبادی کو نشانہ بنایا۔ مسلسل کئی گھنٹے چاروہ اور بینی سلہریاں پر مارٹر گولے برسائے جس سے 2 خواتین سمیت 4افراد شہید جبکہ 12 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر ریسکیو1122اور حساس ادارے کی گاڑیوں میں سی ایم ایچ سیالکوٹ منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ بھارتی فوج کی فائرنگ اور شیلنگ اتنی شدید تھی کہ شہدا کی میتوں اور زخمیوں کو وہاں سے منتقل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بی ایس ایف گزشتہ رات سے چاروہ سیکٹر کے دیہات پر فائرنگ اور گولہ باری کررہی تھی جس سے متعدد مویشی ہلاک ہو گئے تھے شہید ہونے والوں میں 35سالہ رانا وسیم سکنہ چاروہ ، اس کی فرسٹ کزن 23سالہ شکیلہ سکنہ بینی سلہریاںاور میٹرک کی طالبہ مریم سکنہ بینی سلہریاں شامل ہیں۔ شکیلہ کا آبائی گاﺅں سید نیال بتایا جاتا ہے اس کی شادی ایک ماہ قبل بینی سلہریاں میں ہوئی تھی۔ شہادتوں کی اطلاع ملتے ہی ڈی سی سیالکوٹ ڈاکٹر فرخ نوید، رکن صوبائی اسمبلی رانا لیاقت علی، اے سی پسرور ظہیر لیاقت، لیگی رہنما رانا عبدالحمید، رانا شوکت علی اور چیئرمین یونین کونسل چاروہ رانا افتخار حسین نے اپنی نگرانی میں شہدا اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا شہید ہونے والے افراد چئیرمین یونین کونسل چاروہ رانا افتخار حسین کے قریبی عزیز تھے۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے رات گئے بھی فائرنگ ومارٹر گولہ باری کی اور صبح بھی پاکستانی چیک پوسٹوں کے علاوہ دیہات ہرپال، اکھنور، جمال جنڈ، جروال ودیگر کو نشانہ بنایا ۔سجیت گڑھ سیکٹر کے گاﺅں ٹھٹھی کلاں میں بھارتی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے مویشیوں کو چارہ ڈالنے والا ساٹھ سالہ پاکستانی شہری محمد مجید بھارتی مارٹر گولہ ٹانگ میں لگنے سے زخمی ہوا جسے ریسکیو 1122کے عملہ نے ابتدائی طبی امداد دیتے ہوئے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال سیالکوٹ کینٹ منتقل کردیا گیا جہاں اس کا علاج معالجہ جاری ہے ۔ عینی شاہدین کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز نے رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا اور بلااشتعال فائرنگ کی اور مارٹر گولے برسائے جو لوگوں کی چھتوں کو پھاڑ کر اندر کمروں میں گرے لوگ خوف زدہ ہوکر کمروں میںچھپ گئے۔ بھارتی فائرنگ ومارٹر گولہ باری کی وجہ سے پندرہ سے زائد بھینسیں جاں بحق ہوئیں درجنوں کی تعداد میں مویشی زخمی ہوئے، بھارتی سکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے ورکنگ باﺅنڈری لائن پرواقعہ ہرپال، چاروہ، جمال جنڈ، جروال، باجڑی گڑھی، وینس سمیت درجنوں دیہات سے مکینوں نے محفوظ مقامات پر نقل مکانی شروع کردی۔ ورکنگ باو¿نڈری لائن پر پاکستانی دیہاتوں کو نشانہ بنانے پر چپراڑ، سجیت گڑھ، ہرپال، چاروہ، باجڑہ گڑھی کے سرکاری سکولوں میں طلبہ و طالبات کو چھٹی بھی دیدی گئی۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے چوبارہ، پنڈی بھاگو اور سبز پیر میں ریلیف کیمپ قائم کردیئے ہیں اورریلیف کیمپوں میں مویشیوں کو ادویات، چارہ اورخوراک دی جارہی ہے۔ جبکہ ریسکیو 1122نے بھی ریلیف کیمپ قائم کئے ہیں تاکہ زخمیوں کو جلد از جلد طبی امداد فراہم کی جا سکے،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایل او سی سے بھارتی فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ جس کے باعث 4 بے گناہ معصوم شہری شہید ہوگئے۔ وزیراعظم نے جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خاندان سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
پسرور: ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی فوج کی فائرنگ، گولہ باری، 2خواتین سمیت 4افراد شہید، 12زخمی
Sep 22, 2017