بلوچ قوم پرست رہنما اور بزرگ سیاستدان مرحوم نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے نوابزادہ گزین مری کو دبئی سے کوئٹہ پہنچنے پر گرفتار کرلیا گیا۔نوابزادہ گزین مری 18 سال سے زائد خودساختہ جلاوطنی کے بعد وطن واپس لوٹے تھے۔گزین مری کے استقبال کے لئے مری قبیلے کے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی، تاہم پولیس نے انہیں ائرپورٹ چوک پر ہی روک کر آگے جانے سے روک دیا۔ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'گزین مری کو جسٹس نواز مری کیس میں گرفتار کیا گیا ہے'۔گزین مری کے وکیل ارباب طاہر ایڈووکیٹ کے مطابق ان کے موکل کی تمام مقدمات میں حفاظتی ضمانت لی جاچکی تھی، لیکن اس کے باوجود کوئٹہ پولیس گزین مری کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر لے گئی۔یاد رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس نواز مری کو 7 جنوری 2000 کو کوئٹہ کے زرغون روڈ کے علاقے میں قتل کردیا گیا تھا۔جسٹس نواز مری کے قتل کے الزام میں گزین مری، حربیار مری اور دیگر کو نامزد کیا گیا تھاجبکہ گزین مری کے والد نواب خیر بخش مری کو بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔گزین مری 90 کی دہائی میں بلوچستان کے وزیرداخلہ کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔گزین مری پر جسٹس نواز مری کو قتل کرنے سمیت 13 مقدمات درج ہیں۔گزین مری پر جسٹس نواز مری کے قتل اور کالعدم تنظیم بی ایل اے کو آسانی مہیا کرنے کا الزام ہے لیکن گزین مری نے ان الزامات کو مسترد کیا اور کہا ہے کہ ان کا بی ایل اے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی وہ جج کے قتل میں ملوث ہیں۔