دھڑکنوں میں ہے دھڑکتا، اک یقینِ بے بدل
ہے حقیقت آشکارا، دیدۂ بیدار پر
نااُمیدی کے اندھیرے اس لیے آتے نہیں
ہیں ابھی اُمید کے روشن دئیے دیوار پر
روشن دئیے۔۔۔۔۔ظفر علی راجا
Sep 22, 2020
Sep 22, 2020
دھڑکنوں میں ہے دھڑکتا، اک یقینِ بے بدل
ہے حقیقت آشکارا، دیدۂ بیدار پر
نااُمیدی کے اندھیرے اس لیے آتے نہیں
ہیں ابھی اُمید کے روشن دئیے دیوار پر