اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارتی لوک سبھا اجلاس میں کرونا وائرس سے ہونے والے جانی نقصان پر گذشتہ روز غیر معمولی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جو بھارتی وقت کے مطابق رات 12 بج کر 34 منٹ تک جاری رہا۔ اس اجلاس میں مودی سرکار سے اپوزیشن جماعتوں نے مطالبہ کیا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ہونیوالے جانی نقصان کے مکمل اعداد و شمار منظر عام پر لائے جائیں، اس کے جواب میں ہندوستانی حکومت نے یہ بھونڈا جواز گھڑا کہ ’’ اموات کے صحیح اعداد و شمار دینا ممکن ہی نہیں تاہم حکومت اب تک 64 لاکھ بھارتیوں کو ان کے گھروں تک ریسکیو کر چکی ہے‘‘۔ اس پر بھارت کے لوک سبھا ٹی وی سے بات کرتے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین مہاراشٹر کے صدر اور ممبر لوک سبھا ’’امتیاز جلیل‘‘ نے کہا کہ ’’ بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جس نے محض چار گھنٹوں کے نوٹس پر لاک ڈائون نافذ کر کے اپنے ملک کو برباد کر لیا، اس معاملے میں بھارت کو یقیناً پاکستان، بنگلہ دیش حتیٰ کہ نیپال سے سبق حاصل کرنا چاہیے جہاں کسی قسم کی افراتفری نہیں مچائی گئی اور باوقار ڈھنگ سے آفت کا مقابلہ کیا گیا، جبکہ مودی نے اپنے پالیسیوں سے دنیا بھر میں بھارت کا مذاق بنا دیا ہے‘‘۔
کرونا وائرس سے ہونیوالے جانی نقصان پر لوک سبھا ک ا غیر معمولی اجلاس
Sep 22, 2020