سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

اسلام آباد( نمائندہ نوائے وقت) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، کمیٹی کا کراچی کے لئے1200کیوسک اضافی پانی کی فراہمی  سے متعلق معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے پر تاحال عملدرآمد نہ ہونے پر کمیٹی نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی رپورٹ طلب کر لی ہے، اجلاس کے دوران کنوینیر کمیٹی نے رانا مقبول احمد نے کہا کہ لوگوں کا سارا پیسہ پانی خریدنے پر لگ جاتا ہے ، یہ تین چار سال پہلے کی بات ہے، یہ تکلیف کی صورتحال ہے ، وہاں گندے پانی کی وجہ سے وباء پھیلنے والی ہے،کوئی جواب نہ آنے کی صورت میں متعلقہ افسر کمیٹی میں پیش ہو کر وضاحت کرے گا۔منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینیر کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں مشترکہ مفادات کونسل  کے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق معاملات پر غور کیا گیا ،کنوینر کمیٹی نے کہا کہ بہت سارے فیصلے لئے گئے ہیں لیکن ان پر عملدرآمد نہیں ہوا ، اس سے بڑی بدگمانی پیدا ہو رہی ہے، اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے لیکن توجہ نہیں دی جارہی، رکن کمیٹی سینیٹرمشتاق احمد نے کہا کہ آپ چیزوں کو  التوا ء میں نہ رکھیں کوئی فیصلہ کریں، جب  التوا ء میں رکھتے ہیں تو اس کے نتیجے میں خرابیاں پیدا ہوتی ہیں،جلد از جلد سی سی آئی کا سیکرٹریٹ بنے اور اس کا اپنا سیکرٹری تعینات ہو، زیر التو ا فیصلوں کے لیئے ٹائم فریم بھی رکھا کریں ۔ اجلاس کے دوران کراچی کے لئے1200کیوسک اضافی پانی کی فراہمی سے متعلق معاملے پر سی سی آئی کے فیصلے پر تاحال عملدرآمد نہ ہونے کا انکشاف ہوا ، کنوینر کمیٹی نے کہا کہ لوگوں کا سارا پیسہ پانی خریدنے پر لگ جاتا ہے ، یہ تین چار سال پہلے کی بات ہے، یہ تکلیف کی صورتحال ہے اس معاملے کی سمری بنا کر کمیٹی کو بھجوائیں اور سیکرٹری سی سی آئی کو بھجوائیں، کوئی طریقہ اختیار کریں، وہاں گندے پانی کی وجہ سے وباء پھیلنے والی ہے،کوئی جواب نہ آنے کی صورت میں متعلقہ افسر کمیٹی میں پیش ہو کر وضاحت کرے گا، اجلاس کے دوران کمیٹی کو مشترکہ مفادات کونسل کے دیگر کئی فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے متعلق بھی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ، جس پر کمیٹی نے ہر معاملے کی رپورٹ طلب کرلی۔

ای پیپر دی نیشن