لاہور (سٹاف رپورٹر) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال کی قیادت میں نیب نے نا صرف متعدد سنگ میل عبور کئے ایسے عناصر سے ریکوریوں کی روایت کو فروغ دیا جن کا ماضی میں تصور بھی نا ممکن تھا۔ نیب لاہور نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں احتساب عدالت کے فیصلہ کے مطابق سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف سے 8ملین پائونڈ جرمانے کی ریکوری کے معاملہ میں پیش رفت شروع کر دی ہے۔ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں میاں نواز شریف کو 10 سال قید معہ 8 ملین پائونڈ جرمانہ کی سزا سنائی گئی جبکہ شریک ملزمان مریم نواز کو 7 سال قید اور 2ملین پائونڈ جرمانہ جبکہ کیپٹن (ر) صفدر کو 1 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ میاں نواز شریف پر عائد جرمانہ کی رقم کی حالیہ ویلیو (Value) 1 ارب 85کروڑ روپے کے برابر شمار کی جارہی ہے جس کے لئے نیب لاہور کی جانب سے متعلقہ ڈپٹی کمشنر صاحبان کو میاں نواز شریف کی جائیدادیں فی الفور فروخت کرنے کے لئے مراسلہ جات ارسال کر دیئے گئے ہیں۔ میاں نواز شریف کے نام موجود جائیدادوں کی تفصیلات کے مطابق 940 کنال زرعی اراضی واقع موضع مانک، لاہور؛ 299کنال زرعی اراضی واقع موضع بدھوکی ثاہنی؛ موضع مَل میں واقع 103کنال زرعی اراضی اور موضع سلطان کے میں واقع 312کنال زرعی اراضی شامل ہے۔ جبکہ دیگر جائیدادوں میں 14کنال زرعی اراضی واقع موضع منڈیالی؛ شیخوپورہ کے علاوہ اَپر مال لاہور میں واقع قیمتی رہائشی بنگلا نمبر 135 بھی برائے فروخت پراپرٹی میں شامل ہے۔ فروخت شدہ جائیدادوں سے حاصل ہونیوالی تمام رقم ملکی تعمیر و ترقی میں استعمال کی جائیگی۔ جبکہ جرمانہ کی مکمل رقم موجودہ جائیدادوں کی فروخت سے ریکور (Recover) نہ ہونے کی صورت میں ملزم کے مزید اثاثہ جات بھی تلاش کئے جائینگے۔