کراچی (نیوز رپورٹر)جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علامہ سید شاہ عبد الحق قادری،علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی، ڈاکٹر سیدمحمد اشرف الجیلانی،علامہ سید مظفر حسین شاہ،علامہ مفتی سید احمد علی شاہ سیفی،مولانا ابرار احمد رحمانی،پیر کمال میاں سلطانی،علامہ سید فاروق انور شا ہ کاظمی،مولانا اکرام المصطفیٰ اعظمی، ڈاکٹر فرید الدین قادری ،ڈاکٹر سید عبد الوہاب قادری نے اپنے مشترکہ بیان میں ٹرانس جینڈر ایکٹ کے غیر فطری ،بے ہودہ ،شرمناک قانون کو شریعت اسلامی سے متصادم قرار دیتے ہوئے کہا کہ رب کی تخلیق کردہ جنس کو تبدیل کرنا عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں قرآن و سنت کے خلاف قوانین کا نفاذ اسلام اور آئین پاکستان کے بھی خلاف ہے ،یہ ایکٹ خواجہ سراوں کے تحفظ کی آڑ میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کا منصوبہ ہے ۔اس قانون کی اسلامی تہذیب ومعاشرے میں کوئی گنجائش نہیں۔ علماءنے کہا کہ حضور خاتم النبیین نے لعنت فرمائی ایسے مرد پر جو عورت کی مشابہت اختیار کرے اور ایسی عورت پر جو مرد کی مشابہت اپنائے ۔ انہوں نے حکومت و اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں اور اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا کہ اس قانون کو کالعدم قرار دلوائیں۔ اس قانون میں ایک شق ہے کہ کسی بھی شخص کی جنس کا تعین اس کی اپنی مرضی کے مطابق ہو گا یہ ملک میں مغربی مادر پدر آزاد کلچر ،ہم جنس پرستی ،میرا جسم میری مرضی ایجنڈے کو پروان چڑھانے کی مذموم کوشش ہے۔اسلام مخالف قوتیں پاکستان میں ہم جنس پرستی اور تبدیلی جنس جیسے قوانین نافذ کرا کر مسلم معاشرے کو بے راہ روی کا شکار بناکر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں۔ دریں اثناءممتاز عالم دین امیر جماعت غربااھلحدیث پاکستان ورئیس جامعہ ستاریہ الاسلامیہ مولاناعبدالرحمن سلفی ‘ مولانا عبد العزیز نورستانی، شیخ الحدیث مولانا محمود احمد حسن، مولانا پروفیسر حافظ محمد سلفی، علامہ ڈاکٹر عامرعبداللہ محمدی، مولانا مفتی انس مدنی، علامہ عبدالخالق آفریدی،مولانا زاہد ہاشمی الازہری، مولانا فضل ربی، حاجی عبدالحنان بندہانی، مولاناسیدعبدالرحیم نعیم شاہ، مولانا ڈاکٹر مفتی منور ذکی، مولانامفتی عبدالحنان سامرودی، مولانامفتی صہیب شاہد، مولانامفتی جاسم سلفی، مولاناابرہیم جونا گڑھی، مولانا قاری شیر حقانی، مولانافضل جلال، مولانا طفیل عاطف، مولانابرہان الدین سلفی ودیگر علما کی کثیر تعداد نے اپنے مشترکہ بیانیہ میں کہا کہ پاکستان کے آئین میں سپریم قرآن وسنت ہے کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ قرآن وسنت کے خلاف کوئی فیصلہ کرے۔ تمام مکاتب فکر کے علماءاس پر متفق ہیں یہ بل فوری واپس لیا جائے البتہ مخصوص افراد جو بہت کم ہیں انہیں معاشرے میں رہنے کے اسلام کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام حقوق حاصل ہونے چاہیں اور انہیں جو مشکالات ہے وہ دور کی جائیں تو کوئی حرج نہیں علما نے صدر مملکت،چیف آف آرمی اسٹاف، سپرم کورٹ، شریعت کورٹ،اسلامی نظریاتی کونسل سے کہا وہ اپنا کردار ادا کریں ٹرانس جینڈر بل سے انتہائی تشویش ہے جس کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں علماءکرام نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ 23 ستمبر کو ملک بھر کی مساجد میں نفاذ شریعت پر علما خطبات دینگے اور جلد تمام مکاتب فکر علما کا اجلاس بلایا جائے گا جس میں آئندہ کا پروگرام طے کیا جائیگا ۔
علماءکرام